نیب کو ایف آئی اے میں ضم کردینا چاہیے ،شاہد خاقان

188

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سابق وزیر اعظم پاکستان، ن لیگی سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں جب تک فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہوں گے تبتک سیاسی نظام نہیں چلے گا اور نیب کو ایف آئی اے میں ضم کردینا چاہےے‘ وہ عدالتوں میں پیش ہوتے رہے ہیں‘ہم 20 سال قبل طیارہ سازش کیس کے موقع پر بھی پیش ہوتے رہے ہیں‘ اس دفعہ پی ایس او میں ایم ڈی کے تقرر کا کیس ہے ‘ یہ کوئی کرپشن کیس نہیں بلکہ ایک طریقہ کار کا کیس ہے۔ یہ بات انہوں نے ہا ئی کورٹ میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت جو آرڈیننس لائی تھی اس کے تحت یہ ریفرنس نہیں بنتا تھا اور اب وہ آرڈیننس فیلڈ میں نہیں ہے‘ نیب جھاڑو پھیر لے جو کرلے کوئی کیس بنا نہیں ہے‘ میرا تو نیب کو اوپن چیلنج ہے کیمرے کے سامنے ہم سے پوچھا جائے اور کیمرے لگے ہوں تاکہ جب ٹرائل ہو تو عوام کو پتہ چلے کہ کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک نہیں چل رہا ہے‘ حکومت کی کوئی پالیسی نظر نہیں آرہی ہے‘ عدالت عظمیٰ نے شاپنگ مال کھولنے کاحکم دیا ہے مگر یہ حکومت کی ناکامی ہے‘ کوئی متفقہ پالیسی ہونی چاہیے تھی‘ جب تک فری اینڈ فیئر الیکشن نہیں ہوں گے‘ اس وقت تک سیاسی نظام نہیں چل سکے گا اور الیکشن سے پہلے فیصلہ ہوجائے کہ گڈ گورنس کا نظام کیا ہوگا اس پر تمام اسٹیک ہولڈرز کو بیٹھ کر فیصلہ کرنا چاہیے‘ نیب کے ہوتے ہوئے ملک نہیں چل سکتا اور نیب کو ایف آئی اے میں ضم کردینا چاہےے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آج ملک نہیں چل رہا‘ وزیر اعظم پارلیمنٹ اجلاس میں نہیں آئے جبکہ وہ خود وزیر صحت ہیں‘ ہر ایک کو وزیر اعظم بننے کا حق ہے اور عمران خان کرکٹر اچھے تھے لیکن وہ اچھے وزیر اعظم نہیں بن سکے‘ ان کی پیپلز پارٹی کے کسی رہنما سے کوئی ملاقات نہیں ہو رہی ہے اور وہ کیس کے سلسلے میں کراچی آئے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ چینی کمیشن جس کو بھی طلب کرے اس کو ضرور پیش ہونا چاہیے‘ اگر چینی کمیشن انہیں طلب کرے گا تو وہ بھی پیش ہوں گے‘ سب سے اہم یہ ہے کہ کمیشن کے سامنے وزیراعظم پیش ہوں جبکہ سندھ کے وزیراعلیٰ کا اس سے براہ راست کوئی تعلق نہیں ہے ۔
شاہد خاقان عباسی