تہران (انٹرنیشنل ڈیسک) ایرانی رہبراعلیٰ خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکا کو عراق اور شام سے نکال دیا جائے گا۔ انہوں نے طلبہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان، عراق اور شام میں انسانیت سوز کارروائیوں کی وجہ سے امریکا سے نفرت کی جاتی ہے۔ واشنگٹن حکومت کی کارکردگی نے امریکا کو اس مقام تک پہنچا دیا ہے کہ دنیا اسے پسند نہیں کرتی۔ عالمی سطح پر رائے عامہ کو ہم نوا بنانے پر خطیر رقم خرچ کرنے کے باوجود دنیا بھر میں امریکا کے جھنڈے نظر آتش کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا غیر قانونی طور پر عرب ممالک میں ڈیرے جمائے ہوئے ہے، تاہم اب بڑھتی ہوئی نفرت کے باعث اسے عن قریب عراق اور شام سے بے دخل کردیا جائے گا۔ انہوں نے امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ اپنے غیر منطقی، غیر سنجیدہ اور احمقانہ گفتگو کے باعث وقار کھو بیٹھے ہیں اور جارحانہ عزائم ظاہر کرکے افغانستان، عراق اور شام میں عسکری کارروائیوں کے دعوے کررہے ہیں۔ امریکا کی جانب سے شدت پسند تنظیم داعش کی درپردہ حمایت کی وجہ سے بھی وشنگٹن کو نفرت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ امریکا ڈھٹائی سے داعش کی حمایت کا ایرانی الزام مسترد کرتا آیا ہے اور امریکی فورسز عراق اور شام میں شدت پسند تنظیم کے خلاف نام نہاد کارروائیاں کرتی رہی۔ امریکا دہشت گردی کی ترویج اور ناانصافی کر رہا ہے اور خاص طور پر کورونا وائرس سے نمٹنے میں کوتاہی کی وجہ سے بھی امریکا کو عالمی نفرت کا سامنا ہے۔