میڈیکل ایسوسی ایشن پیما کی جناح اسپتال پر حملہ کی مذمت

852

پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نے مریض کے لواحقین کی جانب سے جناح اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں ہونے والے تشدد کے واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) نےکہا کہ  اسپتال میں توذ پھوڑ اور ڈاکٹرز سے بدتمیزی کاواقعہ  ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہے،جب ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکس اپنے اور اپنے اہل خانہ کی زندگی اور صحت کو خطره میں ڈال رہے ہیں تو قوم اس طرح کے غیر انسانی، پاگل پن، بے حس اور غیر مہذ بانہ رویے مظاہره کررہی ہے۔

انہوں نےکہاکہ حکومت وقت صحت کی دیکھ بھال کرنے والے پیشہ ور افراد کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے چاہے وه وائرس سے ہو یا نا شکرے لوگوں سے۔

قوم سے توقع ہے کہ ڈاکٹرز جو سخت گرمی، رمضان اور ناقابل برداشت دباؤ کے تحت ، پی پی ای کے بغیر ، بغیر کسی رسک الاؤنس، کسی تعریف یا تسلی کے الفاظ کے بغیر خدمات انجام دے رہے ہیں، اور اگر خود بیمار ہوجائیں تو جانے کی کوئی جگہ نہیں اور معاوضہ بھی نہیں۔ اوراب ڈاکٹرز کو جسمانی تشدد سے بھی کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے۔

پیما سوال کرتی ہے کہ صحت کی دیکھ بھال کے پیشہ ور افراد کو حکومت کی غیر مقبول پالیسیوں کی وجہ سے کیوں تکلیف برداشت کرنا چاہئے؟

انہوں نے  مطالبہ کیا کہ مجرموں کے خلاف فوری کارروائی اور دہشت گردی کے ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنا کیونکہ ملوث افراد نے نہ صرف قومی ہنگامی ذمہ داری پر مامور ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کو دھمکی دی ، ہراساں کیا اور حملہ کیا بلکہ دیگر مریضوں کی جان کو بھی خطرناک حد تک خطرے میں ڈال دیا، خطرے اور عوامی املاک کو نقصان پہنچانے کا سبب بنتا ہے۔

قانون نافذ کرنیوالوں کو بیکار رکاوٹوں اور روڈ سائیڈ چوکیوں پر تعینات کرنے کے بجائے تمام کرونا یونٹوں میں تعینات کیا جائے۔

 مجرموں کو ایک عبرتناک اور فوری سزا دی جائےتاکہ آئنده کوئی بھی ان خطوط پر سوچنے کی جرات نہ کرے۔

پیما سمجھتی ہے کہ 1۔ لاشوں کی تدفین میں پولیس کی غیرضروری شمولیت جس کی وجہ سے میت کے لواحقین کی طرف سے محکمہ کے خلاف بہت سارے تنازعات اور شکایات پیدا ہوئیں۔

 2۔ حکومت نے تدفین کے پورے عمل کو غیر ضروری طور پر پیچیده بنا دیا ہے اور کوئی بھی نہیں چاہتا ہے کہ اس کا پیارا کورونا سے مر جائے ، جو ظاہر ہے کہ ڈاکٹروں کے ہاتھ میں نہیں ہے۔

3۔ حکومت نے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں کے تحفظ کے لئے خاطر خواه اقدامات نہیں کیے ہیں۔

4۔ حکومت نے میڈیا کو سازشی تھیوریوں کے غلط پیغامات پھیلانے کی اجازت دی جو عوام کے ذہنوں کو گمراه کرتی ہے۔ پیما متنبہ کرتی ہے اگر ان مطالبات کو تین دن میں پورا نہیں کیا گیا تو وه دیگر پیشہ ورانہ اداروں اور انجمنوں کے ساتھ مل کر مزید کارروائی کا فیصلہ کرسکتی ہے۔