کراچی : چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹونے شاہ محمود قریشی سے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی سندھ کارڈ ایشو پر اپنا بیان واپس لیں یا استعفی دیں، ایک وفاقی وزیر کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے۔
بلاول بھٹو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاق ہر معاملے پر سیاست کرتاہے ، لیکن کام کرنے کو تیا رنہیں، ٹڈی دل کی صورت حال پر وفاق سورہاہے۔ ڈی دل کسان سمیت ملکی زراعت اور معیشت کے لیےبھی بڑا خطرہ ہے، ٹڈی دل صرف کسان کے لیے نہیں پاکستان کی فوڈ سیکورٹی کے لیے بھی خطرہ ہے،وفاقی حکومت اس اہم ایشو پر ایک سال میں بھی کچھ نہیں کرپائی،پاکستان میں فوڈ سیکیورٹی ایک ایشو بنا ہوا ہے، اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کو فوڈ سیکیورٹی سے زیادہ خطرہ ہے، ٹڈی دل کے خاتمے کے لیے صوبائی حکومت کام کررہی ہے۔
بلاول نے شاہ محمود قریشی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ آپ کا سیاسی لوہا پنجاب میں کیسے بنا؟ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ جب یہ ہماری جماعت کے وزیر تھے تو کس کے کہنے پر دوسری جماعت میں گئے،آج کےوفاقی وزیر کو وزیراعظم بننے کا جھانسہ دیا گیا جس کی وجہ سے وہ ہماری پارٹی سے دوسری پارٹی میں گئے۔
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ وزیراعظم کے پاس وزیرصحت کا عہدہ بھی ہے،وزیراعظم کو کل ایوان میں شریک ہونا چاہیےتھا،وزیراعظم کو کہا ہےکہ سنجیدہ لوگوں کو سامنے لائیں، وزیر اعظم پارلیمنٹ سے تنخواہ لیتے ہیں ذمہ داری پوری کریں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی طبیعت کے بارے میں کہا کہ آصف زارداری کی طبیعت بہتر ہے ، علاج چل رہاہے،آصف زارداری کو شوگر سمیت بہت ساری بیماریاں ہیں،سندھ حکومت کی کوشش ہے کہ وبا سے لڑنے والے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیا جائے۔