حکومت معاشی بحران سے نکلنے کیلیے سرمایہ کاروں کو سہولیات دے،سراج الحق

124

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اگر حکومت اپنے سرمایہ کاروں کو سہولتیں دے تو ملک معاشی بحران سے نکل سکتا ہے۔ہمارے صنعتکاروں اور تاجروں میں ملک و قوم کی خدمت کا جذبہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہواہے۔حکومت بیرونی سرمایہ تو ملک میں نہیں لاسکی اور جو ملکی سرمایہ کار اپنے ملک میں سرمایہ کاری اور کاروبار کو ترقی دے کر روزگار کے مواقع پیدا کرنا چاہتے ہیں حکومت ان کے لیے طرح طرح کی رکاوٹیں پیدا کررہی ہے۔ٹیکسوں کے ظالمانہ نظام نے نہ صرف کاروباری طبقے کو تنگ کررکھا ہے بلکہ عام آدمی کی زندگی بھی اجیرن کردی ہے ۔حکومت لاک ڈائون ایس او پیز پر عمل درآمد کرانے میں ناکام رہی جس سے لاک ڈائون کے مقاصد پورے نہیں ہوئے جبکہ ڈیڑھ ماہ سے زیادہ عرصے تک کاروبار بند رہنے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامناکرنا پڑا۔کاروبار کی بندش سے بے روزگاری اور مہنگائی اپنے عروج پر پہنچ گئی ہے۔حکومت اس طرح شش و پنج کا شکار رہی تو مسائل کی دلد ل مزید گہری ہوتی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں معروف صنعتکار شیخ عابد محمود کی قیادت میں ملاقات کرنے والے تاجر نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پروسطی پنجاب کے امیرجاوید قصوری بھی موجود تھے۔شیخ عابد محمود نے امیر جماعت اسلامی کی خدمت میں کورونا سے بچائو کا حفاظتی سامان اور ڈاکٹروں کے لیے حفاظتی کٹس بھی پیش کیں۔سینیٹرسراج الحق نے تاجروں کے جذبہ خیر سگالی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستانی تاجر، صنعتکار اور مخیر حضرات دنیا بھر میں سب سے زیادہ صدقات زکوٰۃ دیتے اور مستحقین کی امدادا کرتے ہیں ۔اگر حکومت اپنے کاروباری طبقے کے لیے سہولتیں پیدا کرے تو اللہ کی راہ میں خرچ کرنے والے ہمارے لوگ کسی غریب اورمسکین کو بھوکا نہ سونے دیں۔سینیٹر سراج الحق نے صنعتکاروں اور تاجروں سمیت ملک بھر کے مخیر لوگوں سے اپیل کی کہ رمضان المبارک اور خاص طور پر عید الفطر کے موقع پر اپنے ارد گرد موجود غریبوں ،مساکین ،بیوائوں اور یتیموں کا خصوصی خیال رکھا جائے۔ان کے لیے سحری اور افطاری کا انتظام کیا جائے اور عیدپر اپنے بچوں کے ساتھ ساتھ یتیم بچوں کو بھی نئے کپڑے اور جوتے خرید کر دیے جائیں تاکہ وہ بھی عید الفطر کی خوشیوں میں شامل ہوسکیں۔انہوںنے کہا کہ یتیم بچوں کی کفالت کی ذمے داری حکومت اور معاشرے دونوں پر ہے۔