اسلام آباد( آن لائن/اے پی پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے سابق وزیر اعظم شاہد خان عباسی کو جواب دیتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم شاہد خاقان نے مطالبہ کیا ہے چینی والا کمیشن مجھے اور وزیراعظم عمران خان کو بلائے۔اسد عمر نے کہا کہ کابینہ نے یہ فیصلہ ای سی سی کی سفارش پر کیا تھا، اگر سوال ہے تو مجھ سے پوچھا جائے وزیراعظم سے نہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ کمیشن سے درخواست ہے کہ مجھے ضرور بلایا جائے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے پیر کو اہم اجلاس کے دوران کہا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے ابتدائی تین دن انتہائی اہم ہیں، صوبے ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنائیں تاکہ کووڈ۔19 کی روک تھام کے لیے حکومت کے اقدامات متاثر نہ ہوں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) میں صوبائی حکومتوں بشمول آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی قیادت کی باہمی مشاورت سے کووڈ۔19 کے عدم پھیلاؤ اور حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے لیے قومی کاوشیں تیزی سے جاری ہیں۔ اس سلسلے میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت اجلاس میں این سی او سی کے 9 مئی کے بعد کی صورتحال، صوبوں کا رمضان سے متعلق گائیڈ لائنز پر عملدرآمد، رمضان کے آخری عشرے کے لیے تیاریوں کا جائزہ اور کووڈ۔19 سے متعلق اعداد و شمار پر غور و خوض کیا گیا۔ چیف کمشنر اسلام آباد، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان اور صوبوں کے چیف سیکرٹریز نے وڈیو لنک کے ذریعے کانفرنس جبکہ وفاقی وزیروزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) وزیر اعجاز احمد شاہ، وزیر برائے صنعت پیداوار حماد اظہر، وزیر برائے قومی خوراک تحفظ سیّد فخر امام، وزیر برائے معاشی امور خسرو بختیار، وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا، معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف، وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت ٹیکسٹائل اور سرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد اور دیگر نے اجلاس میں شرکت کی۔