کورونا وائرس آنکھوں کے ذریعے بھی پھیل سکتا ہے، تحقیق

637

کورونا وائرس کے حوالے نئی تحقیق سامنے آگئی، کورونا سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ اگرکورونا وائرس سے متاثرہ ڈراپ لٹ آنکھوں پر گرےتو وائرس جسم میں داخل ہوسکتا ہے۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی میں  کورونا کے حوالے سے تحقیق کرنے والے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نئی تحقیق کے نتائج سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ کورونا مریضوں کا علاج کرنے والے طبی عملے کو ماسکس اور حفاظتی ملبوسات کے ساتھ ساتھ خاص گلاسز کی بھی ضرورت ہوگی ،سائنسدانوں کے مطابق کورونا وائرس خلیوں میں موجود اے سی ای 2 ریسپٹر کو نشانہ بناتا ہے، آنکھوں میں بھی اے سی ای 2 موجود ہوتے ہیں۔

دوسری جانب تحقیق میں نئی بات یہ سامنے آئی ہے کہ بخار، کھانسی اور سانس کے علاوہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے کی 6 نئی علامات سامنے آئی ہیں، سر اورجسم میں درد، گلا خراب ہونا بھی کورونا کی ممکنہ علامات ہوسکتی ہیں۔

اینٹی بائیوٹکس بیکٹیریا کو ہلاک کرنے میں مدد دیتے ہیں تاہم  وائرس کے خلاف کارآمد نہیں،محققین اینٹی وائرل دوائیوں کیلئےتحقیق کررہے ہیں جو وائرل پروٹین کو خراب کر سکتے ہیں اور انفیکشن کو روک سکتے ہیں۔

امریکی مرکز برائے انسداد امراض کا کہنا ہے کہ سر اورجسم میں درد، خراب گلا، سردی سے کپکپی، خوشبو اور ذائقہ محسوس نہ کرنا بھی کورونا کی علامات ہوسکتی ہیں۔ اس سے پہلے صرف بخار، کھانسی اور سانس میں تکلیف کو ہی کورونا کی علامات سمجھا جاتا تھا۔

صابن وائرس کو ختم کرنے میں انتہائی کارآمد ثابت ہوتا ہے اور کورونا وائرس سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہاتھوں کو صابن سے دھوئیں، چہرے کو ہاتھ نہ لگائیں، بیمار لوگوں سے فاصلہ رکھیں اور بار بار استعمال ہونے والی جگہوں کو باقاعدگی سے صاف کریں۔