کورونا وائرس سے نمٹنے کیلیے عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے،شاہ محمود

252

اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کووڈ۔19 سے نمٹنے کے لیے ہمیں عالمی سطح پر مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے‘ ہماری برآمدات 41 فیصد تک کم ہو چکی ہیں‘ ہمارا معاشی خسارہ جی ڈی پی کا 10 فیصد تک جانے کا خدشہ ہے۔ وہ جمعے کو تھاٹ لیڈرز۔ڈیجیٹل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان میں اب تک 24073 افراد کورونا وائرس سے متاثر جبکہ 564 افراد اس وبا کی وجہ سے لقمۂ اجل بن چکے ہیں‘ہم نے8 بلین ڈالر کی رقم اس وبا کے معاشی مضمرات سے نمٹنے کے لیے مختص کی ہے ‘ ہم احساس پروگرام کے تحت 144ارب روپے کی رقم12 ملین غربا میں تقسیم کر رہے ہیں جبکہ 75 ارب مالیت کا پیکج ‘ ان دیہاڑی دار مزدوروں کی مدد کے لیے مختص کیا گیا ہے جن کا روزگار لاک ڈاؤن کی وجہ سے ختم ہو چکا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے عالمی برادری کو پاکستان اور دیگر ترقی پزیر ممالک کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے ”گلوبل ڈیٹ ریلیف” کی تجویز دی تاکہ یہ رقم کورونا وائرس کی وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے استعمال میں لائی جا سکے اور ان وسائل کو بروئے کار لا کر قیمتی انسانی جانوں کو بچایا جا سکے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اگلی سارک کانفرنس کی میزبانی کے لیے تیاریوں میں تھا لیکن مقبوضہ جموں و کشمیر میں5 اگست کے بھارتی اقدامات نے ساری صورتحال کو بدل کر رکھ دیا ہے تاہم بھارت کے رویے کے باوجود جب کورونا کے حوالے سے بھارت نے سارک وڈیو کانفرنس برائے کورونا کی دعوت دی تو ہم نے شرکت کا فیصلہ کیا اور اس عالمی وبائی چیلنج کو پیش نظر رکھتے ہوئے، خطے کے مفاد کو ترجیح دیتے ہوئے اس میں شریک ہوئے‘ پاکستان نے وڈیو لنک کے ذریعے سارک وزرائے صحت کانفرنس کا انعقاد بھی کیا لیکن پاکستان کے مثبت رویے کے باوجود بدقسمتی سے بھارت کے رویے میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔