اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) ملک میں حالیہ چینی بحران کی تحقیقات کرنیوالے کمیشن نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر انہیں اور خرم دستگیر کو آج (ہفتے کو) طلب کرلیا۔ شاہد خاقان عباسی نے شوگر انکوائری کمیشن کے سربراہ واجد ضیا کو دوبارہ خط لکھ کر چینی بحران کی انکوائری میں تفصیلات دینے کی پیشکش کی تھی۔ خط کے متن میں کہا گیا تھا کہ شوگرانکوائری کے لیے انہیں (شاہد خاقان) اور خرم دستگیرکو پیش ہونے کا موقع دیا جائے‘ شوگر اسکینڈل سے متعلق کمیشن کو اہم معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔ شوگر انکوائری کمیشن کے رکن گوہر نفیس نے شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر کو جوابی خط لکھ کر آج ( ہفتے کو) طلب کرلیا ہے۔ لیگی رہنمائوں کو ساڑھے 3 بجے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر بلایا گیا ہے اور انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ متعلقہ دستاویزات سمیت کمیشن کے سامنے پیش ہو کر معاونت کریں۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں چینی بحران پر وفاقی تحقیقاتی ایجنسی(ایف آئی اے)کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھاکہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔ علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو (نیب) ملتان میں 2013ء کے دوران سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز
شریف، سابق ایم این اے/وزیراعلیٰ پنجاب کے پولیٹیکل اسسٹنٹ محمد بلیغ الرحمن، چولستان ڈولپمنٹ اتھارٹی کے افسران/اہلکاران اور دیگر کے خلا ف لال سونہارا نیشنل پارک کے متاثرین کی حیثیت سے 144 افراد کو 14400 کنال اراضی دینے کے معاملے کی انکوائری جاری ہے ۔ الاٹمنٹ کے احکامات اس وقت کے منیجنگ ڈائریکٹر چولستان ڈولپمنٹ اتھارٹی جاوید اختر محمود نے 144 افراد کی اہلیت جانچے بغیر جاری کیے تھے‘یہ افراد متاثرین میں شامل نہیں تھے کیونکہ لال سونہارا نیشنل پارک میں جو اراضی شامل کی تھی اس میں ان کے پاس زمین کا کوئی ٹکڑا شامل نہیں تھا‘ لال سونہارا نیشنل پارک 1972ء میں حکومت پنجاب نے قائم کیا تھا۔