لاہور(نمائندہ جسارت)قومی احتساب بیورو (نیب) نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو چولستان ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کیس میں شامل تفتیش کرلیا۔نیب ملتان کی جانب سے شہباز شریف کو چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کیس میں سوالنامہ بھیجا گیا ہے۔نیب کا کہنا ہے کہ شہباز شریف سمیت دیگر افراد نے سرکاری اراضی من پسند افراد میں تقسیم کی جبکہ انہیں سوالنامے کا 18 مئی کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کی ہے۔ذرائع کے مطابق نیب ملتان 14 ہزار 400 کینال رقبہ کی غیرقانونی الاٹمنٹ کی انکوائری کررہا ہے اور نیب کی جانب سے شہباز شریف سمیت سابق ایم این اے بلیغ الرحمان اور چوہدری عمر محمود ایڈووکیٹ کو بھی تحریری سوالنامہ بھیجا گیا ہے، جب کہ چولستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسران کو بھی سوالنامہ بھیجا ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ دنوں بھی شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب لاہور نے طلب کیا تھا تاہم وہ تیسری بار بلانے پر پیش ہوئے تھے۔شہباز شریف تقریباً دو گھنٹے تک نیب آفس میں موجود رہے تھے جبکہ نیب حکام کا کہنا ہے کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ سے متعلق سوالوں کے جواب نہ دے سکے۔نیب کے مطابق شہباز شریف انویسٹی گیشن ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے تھے جس پر انہیں 2 جون کو دوبارہ طلب کر لیا گیا ہے۔علاوہ ازیںمسلم لیگ (ن ) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے 1976کے کیس پر شہباز شریف کو بھیجے گئے نو ٹس کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہو ئے کہا کہ نیب کو نو از اور شہباز شریف کے کیسز اور فیسز نظر آتے ہیں ۔ تفصیلا ت کے مطابق لا ل سہا نرا متاثرین میں اراضی تقسیم پر شہباز شریف کو نیب ملتان کی جا نب سے دیے جا نے والے نو ٹس پرردعمل دیتے ہو ئے ترجما ن مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے کہا کہ 1976کا کیس بنانے پر نیب کو شرم اور حیا آنی چاہیے ۔شہباز شریف کے خلاف مقدمے جھو ٹ اور سیاسی انتقام تھا ۔منی لانڈرنگ الزاما ت کے بعد نیب کا ایک اور مذاق سامنے آگیا ۔نیب کونو از شریف اور شہباز شریف کے کیسز اور فیسز نظر آتے رہتے ہیں حکومت میں بیٹھے چور اور ڈاکو کے نہیں جنہو ںنے ملک کو تباہ کر دیا ۔