لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں لاک ڈائون کے باعث عدم برداشت کے واقعات میں اضافہ ہوگیا پولیس اور عوام کے درمیان جھگڑوں کے واقعات رونما ہونا معمول بن گئے، ایک ہفتے کے دوران پولیس تشدد کے 4 بڑے واقعات رونما ہوئے جس میں پولیس تعاقب اور حراسمنٹ سے 13 سالہ بچہ جاںبحق، بیمار بچی کو اسپتال لے جاتے مجبور والدین پر تشدد، تذلیل کا شکار اور زخمی بھی ہوئے جبکہ چانڈکا پل پر شاہراہ سیل ہونے پر ڈاکٹرز کے ساتھ تلخ کلامی کے واقعات سامنے آ چکے ہیں۔ایس ایس پی مسعود بنگش کی جانب سے ڈی ایس پی سمیت 3 پولیس افسران سمیت 15 اہلکار معطل جبکہ 24 افسران و اہلکار برطرف کیے جاچکے ہیں۔ ایس ایس پی مسعود احمد بنگش نے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے۔اس حوالے سے ایس ایس پی مسعود احمد بنگش کا کہنا تھا کہ لاک ڈائون میں ڈیڑھ ماہ سے تپتی دھوپ میں 16 سو اہلکار سڑکوں پر فرائض سر انجام دے رہے ہیں، مسلسل ڈیوٹی کے باعث یومیہ بنیادوں پر سیکڑوں لوگوں سے ڈیلنگ میں اکا دکا افسوسناک واقعات ہو جاتے ہیں ایسے واقعات کی شکایات پر متاثرین کی دادرسی کرتے ہیں، کئی افسران و اہلکاروں کو سزا دے چکا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ پولیس افسر، کلرک بھی کورونا کی وبا کا شکار ہوئے، ہم سرکاری ملازمین ہیں سندھ حکومت کے احکامات پر عملدرآمد کر کے عوام کی بہتری چاہتے ہیں۔ ایس ایس پی نے شہریوں سے اپیل کی کہ کورونا کی وبا کے دوران پولیس ہر جگہ موجود ہے، چاہے اسپتال ہو یا دفاتر، بینکس ہوں یا تجارتی مراکز، روڈ راستے ہوں یا گلیاں پولیس کو اپنا سمجھیں۔