لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں چانڈکا اسپتال انتظامیہ نے نااہلی کی حد کردی، کورونا وائرس کے مشتبہ متوفی خاتون کی لاش کو ورثا سے دور رکھتے ہوئے انہیں آخری دیدار تک کرنے نہیں دیا گیا، متوفی خاتون کی کورونا رپورٹ منفی آگئی ہے۔ ورثا نے انصاف کی اپیل کی ہے۔ تین روز قبل لاڑکانہ شیخ زید وومن اسپتال میں زچگی کے بعد مدیجی کی رہائشی خاتون حاجراں دم توڑ گئی، تاہم میڈیکل سپرنٹنڈنٹ چانڈکا اسپتال ارشاد کاظمی کی جانب سے خاتون کو کورونا وائرس کی علامتیں ظاہر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے انہیں مشتبہ کورونا مریضہ قرار دیا، تاہم آپریشن کے بعد علامات کے شک پر کورونا ٹیسٹ کے لیے سیمپل لے کر لیبارٹری بھیجے گئے تھے، جس کی کورونا وائرس رپورٹ منفی آئی ہے۔ واضح رہے کہ رپورٹ آنے سے قبل خاتون کے فوت ہونے پر جسد خاکی کو تحویل میں لے کر کورونا وائرس کے مریض کے پروٹوکول کے تحت دفنایا گیا تھا، جس دوران لواحقین کے مسلسل اعتراض اور بلبلانے کے باوجود بھی خاتون کی لاش ان کے حوالے نہیں کی گئی تھی، جس پر متوفی خاتون حاجراں کے ورثا نے انتظامیہ پر زبردستی کورونا علامات ظاہر ہونے کی بات پر احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔ چانڈکا اسپتال کی اس سنگین نااہلی پر متوفی خاتون کے ورثا نے چانڈکا اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ اور ملوث افراد کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔