لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ شہر کے اللہ آباد رند کالونی کے رہائشی معزز شخصیت اور پی ٹی آئی ضلع لاڑکانہ کے رہنما میر شاہد علی رند نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے نام پر رند کالونی میں اپنے پلاٹ ہیں جن کا پلاٹ نمبر 70، 71 اور 72 اراضی 5400 چورس فوٹ ہے جس کی دیکھ بال میں خود کرتا ہوں تاہم گزشتہ دو ماہ سے کورونا وائرس لاک ڈائون کی وجہ سے میں وہاں نہ جاسکا۔انہوں نے بتایا کہ گزشتہ چار مئی کے روز جب میں سرزمین پر پلاٹ دیکھنے کے لیے گیا تو میرے پلاٹ پر بااثر اور جرائم پیشہ افراد قادر بخش لغاری، آفتاب عرف تائو رند، ذوالفقار جاگیرانی، پیارو عرف معشوق، احسان رند، غفران عرف کن کٹو رند، بلاول، بابر رند، شکیل جاگیرانی، طارق جاگیرانی اور سکندر کلہوڑو نے جدید اسلحہ کے ساتھ مسلح ہوکر بیٹھ کر تعمیراتی کام میں مصروف تھے جب ان سے معلومات لی تو قبضہ کرنے والے ملزمان نے اسلحہ دکھا کر جان لیوا دھمکیاں دیتے ہوئے 10 لاکھ روپے بھتا طلب کیا اور نامناسب زبان بھی استعمال کی جس کے بعد میں تھانہ اللہ آباد پر مقدمہ درج کرنے کے لیے پہنچا لیکن افسوس کے حد کے تھانہ کی پولیس نے مقدمہ درج کرنے سے صاف انکار کردیا جبکہ اس وقت تک ملزمان کے خلاف کوئی بھی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ میں اس وقت پی ٹی آئی ضلع لاڑکانہ کا عہدیدار ہوں لیکن پھر بھی میری املاک پر قبضہ کیا جارہا ہے اور میرا مقدمہ بھی درج نہیں کیا جا رہا ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ لاڑکانہ انتظامیہ اور حکمران جماعت کے نمائندے یہ نہیں چاہتے کہ پی ٹی آئی ابھر کر آئے جس کے لیے میں سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس گلزار احمد، سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ، صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی، وزیراعظم ، چیف آف آرمی اسٹاف قمر جاوید باجوہ، ڈی جی رینجرز سندھ، آئی جی سندھ پولیس سمیت دیگر متعلقہ افسران سے اپیل کرتا ہوں کہ معاملے کا نوٹس لے کر میرے پلاٹ پر غیرقانونی قبضہ ختم کروا کے میری ساتھ انصاف کیا جائے اور مجھ سمیت میری اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔