سکھر (نمائندہ جسارت) روہڑی میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تشخیص میں اضافے کے باجود روہڑی و گردونواح میں شہریوں نے لاک ڈائون پابندی کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے عید کی خریداری کے لیے بازاروں کا رخ کرلیا، شہر میں جگہ جگہ ٹریفک جام آمد و رفت میں دشواری پولیس کی جانب سے مبینہ رشوت کے عوض کاروبار کرنے کی اجازت بازاروں میں مرد خواتین کا رش کورونا وائرس پھیلنے کا خدشہ۔ روہڑی میں کورونا وائرس کیسز میں اضافے کے باوجود روہڑی و گردونواح کے علاقوں علی واہن کندھرا صالح پٹ سنگرار سمیت دیہی علاقوں میں شہریوں اور تاجروں نے لاک ڈائون احکامات کو ہوا میں اڑاتے ہوئے پولیس کے ساتھ ساز باز کرکے خفیہ طریقوں سے جزوی طور پر کاروبار کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ گاہکوں کو دکان میں اندر داخل کرکے باہر سے تالا لگا دیا جاتا ہے گلی والے دروازے سے دکان میں داخل کروایا جاتا ہے یا گوداموں پر خرید فروخت کا سلسلہ جاری رکھا ہوا دکاندار بھی لاک ڈائون کا بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے من مانے نرخ وصول کررہے ہیں۔ گاہک لاک ڈائون کی مجبوری میں مہنگی ترین شاپنگ کرنے پر مجبور ہیں عیدالفطر قریب آتے ہی بازاروں میں مرد و خواتین کا رش بڑھتا جارہا ہے جس کی وجہ سے کورونا وائرس کے پھیلنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ پولیس بڑے دکانداروں سے تو پہلے ہی ساز باز کرلیتی ہے جبکہ ریڑھی اور تھڑوں پر اشیا فروخت کرنے والے غریبوں کو گرفتار کر کے چالان کرنے کے بعد رشوت لے کر شخصی ضمانت پر چھوڑ دیتی ہے۔ روہڑی میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باوجود لاک ڈائون پر مؤثر عملدرآمد نہ کروانے پر سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں کے رہنمائوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور آئی جی سندھ سے نوٹس لے کر کورونا وائرس وبا کے پھیلائو کو روکنے کے لیے لاک ڈائون پر مؤثر طریقے سے عملدرآمد کروانے کا مطالبہ کیا ہے۔