ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ میں گٹگے کے استعمال سے سیکڑوں انسانی زندگیاں کینسر کی موت کے نشانے پر، مارچ سے مئی تک تین ماہ کہ اندہر 43 نئے کینسر کی علامتیں رکھنے والے کیسز رپورٹ ہونے کا انکشاف۔ ٹھٹھہ میں گٹکا، ماوا کی باآسانی دستیابی اور گٹکا ماوہ استعمال کرنے والے لوگوں میں کینسر جیسی وبا کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ سول اسپتال ٹھٹھہ کے ڈینٹل ڈپارٹمینٹ میں رپورٹ ہونے والے 43 سسپیکٹڈ نئے کیسز سامنے آئے ہیں، جس میں مارچ 2020ء کے ایک مہینے میں 24، اپریل میں 10 اور ماہ مئی میں 9 کینسر کی علامات رکھنے والے کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جو پہلے اسٹیج کے مریض ہیں، جن کو فوری طبی امداد کی ضرورت ہے جبکہ گزشتہ ایک سال پہلے بھی ایک سال کے اندر ٹھٹھہ اور سجاول کے صرف دو اضلاع میں ایک ہزار سے زائد لوگ کینسر میں مبتلا ہوئے تھے جن کا کوئی پرساں حال نہیں۔ ہائی کورٹ سندھ، صوبائی اسمبلی سندھ کے واضح احکامات کو ٹھٹھہ پولیس نے ہوا میں اڑا دیا ہے، اس وقت جب قوم کورونا وبا سے نمٹنے کی جنگ لڑرہی ہے تب بھی گٹکا مافیا اور پولیس کی کالی بھیڑوں کے لیے وبائی وقت سنہری دور کے مثل بن گیا ہے، کینسر کے بڑھتے ہوئے امراض کو تشویشناک صورتحال قرار دیتے ہوئے ٹھٹھہ کے سماجی حلقوں نے مقتدر حلقوں سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔