لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ریاض نائیکو کی شہادت کشمیر میں آزادی کی منزل کو مزید قریب کرے گی۔ برہان وانی کی شہادت کے بعد جس طرح آزادی کی تحریک میں نیا موڑ آیا تھااور ہزاروں اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان تحریک میں شامل ہوگئے تھے اسی طرح ریاض نائیکو کی شہادت سے کشمیری نوجوانوں میں نیا جوش و جذبہ پیدا ہوا ہے۔ بھارتی قابض فوج کشمیری قیادت کو چن چن کر قتل کررہی ہے ۔گزشتہ9 ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں بدترین لاک ڈائون ہے ۔کورونا کی عالمی وبا کے دوران بھارتی فوج نے ظلم و جبر کے تمام سابق ریکارڈ توڑ دیے ہیں اورکورونا کو معصوم کشمیریوں کے خلاف ہتھیار کے طو رپر استعمال کررہی ہے ۔ایک طرف کشمیری اپنے گھروں میں محصور ہیں اور دوسری طرف قابض فوج گھرگھر تلاشی کی آڑ میں کشمیری نوجوانوں کوڈھونڈ ڈھونڈ کرقتل کررہی ہے ۔ بھارت تمام تر مظالم اور جبر و تشدد کے باوجود آزادی کی تحریک دبا نہیں سکے گا۔اقوام متحدہ اور عالمی برادری کشمیر میں بھارتی مظالم کورکوائے اور کشمیریوں سے حق خود ارادیت کے اپنے وعدے کو پورا کرے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں ریاض نائیکو شہید کی غائبانہ نماز جنازہ سے قبل گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل امیر العظیم اور نائب امیر لیاقت بلوچ بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر کی آزادی نوشتہ ٔ دیوار ہے ۔ آزادی کی تحریک کو بھارت پون صدی میں نہیں دبا سکا،اس کے ظلم و جبر کے تمام تر ہتھکنڈے آئندہ بھی ناکام رہیں گے ۔ بھارتی افواج کی درندگی جیسے جیسے بڑھ رہی ہے کشمیریوں میں آزادی کی تڑپ میں بھی اضافہ ہوتا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 18 ہزار کشمیر ی نوجوانوں کو اٹھا کر بھارتی جیلوں میں قید کردیا گیا ہے ،روزانہ کشمیری نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں مارا جارہا ہے اور ہزاروں بھارتی فوج کے عقوبت خانوں اور ٹارچر سیلوں میں بند ہیں مگر کشمیر کے ہر گھر سے آج بھی آزادی کے نعرے سنائی دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مودی سمجھتا تھا کہ کشمیر کی آئینی حیثیت کو بدلنے ،حریت قیادت کو نظر بند کر دینے اور ہزاروں نوجوانوں کو اٹھا کر غائب کردینے سے کشمیر پر اس کی گرفت مضبوط ہوجائے گی مگر حالات نے ثابت کردیا ہے کہ بھارتی افواج کو پہلے سے بھی زیادہ مزاحمت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ کشمیر ی حق خودارادیت اور آزادی کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ،کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے ۔ ہماری حکومتوں نے مسئلہ کشمیر کو پس پشت ڈالے رکھا، حکمران بھارتی سرکار سے ہاتھ ملانے کے لیے کشمیریوں کی مدد سے ہاتھ کھینچتے رہے جس کی وجہ سے کشمیر کی آزادی کی منزل آج تک حاصل نہیں ہوسکی۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے آزادی کے لیے جو قربانیاں پیش کی ہیں وہ انسانی تاریخ کا ایک روشن باب ہے لیکن ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ ان قربانیوں کو ضائع کرنے کی کوشش کی ۔حکومت کا فرض ہے کہ اقوام متحدہ ،او آئی سی ،یورپی یونین اور ایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت مختلف عالمی فورمز پر اس مسئلے کو دوبارہ اجاگر کرے اور عالمی برادری کو کشمیر میں استصواب رائے کرانے پر مجبور کیا جائے تاکہ کشمیریوں کو بھارت کے پنجۂ استبداد سے آزاد ی مل سکے۔