لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) لاڑکانہ میں لاک ڈائون کی آڑ میں پولیس کی زیادتیاں تھم نہ سکیں، ایک اور مجبور باپ لاک ڈائون گردی کا شکار ہوگیا، ڈبل سواری کے جواز پر پولیس نے گیسٹرو میں مبتلا بیمار بچی صغریٰ کو اسپتال لے جانے والے ان کے والد شہر کے اللہ آباد کے رہائشی سلطان کھوسو کو باقرانی روڈ چوکی انچارج نے مبینہ طور پر لاٹھی مار کر سر پھاڑتے ہوئے لہو لہان کردیا جس دوران کئی شہری جمع ہوگئے۔ اس موقع پر سلطان کھوسو کا کہنا تھا کہ میں اہل خانہ کے ہمراہ بیمار بیٹی صغریٰ کو اسپتال چیک اپ کے لیے لے جا رہا تھا کہ پولیس نے خاتون اور بچی دیکھنے کے باوجود بھی روکا اور تلخ کلامی کر کے تشدد کیا جبکہ بیمار بیٹی کے متعلق علاج اور ادویات کی پرچیاں دکھانے کے باوجود تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملوث اہلکاروں کے خلاف کارروائی کرکے انصاف فراہم کیا جائے۔دوسری جانب صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کو شفاف انکوائری کے احکامات جاری کردیے جس پر ایس ایس پی نے ایس پی ہیڈ کوارٹر محمد کلیم ملک کو انکوائری افسر مقرر کردیا ہے جبکہ ڈی آئی جی لاڑکانہ عرفان بلوچ نے بھی متاثر شہری سے رابطہ کرکے ان کی خیریت دریافت کی۔اس حوالے سے صوبائی وزیر سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ اسپتال جانے والے بیمار شہریوں کی آمد و رفت پر کوئی پابندی نہیں، سلطان کھوسو نامی شہری پر مبینہ تشدد کی انکوائری ہوگی، ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش کو تحقیقات کرنے کی ہدایات دے دی گئیں ہیں، تحقیقات میں سامنے آنے والے حقائق کی بنیاد پر کارروائی کو یقینی بنایا جائے گا۔