لاک ڈاؤن کی وجہ سے کراچی کی عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا،شاہد خاقان

155

اسلام آباد( خبر ایجنسیاں )سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ لاک ڈائون کے دوران ملک بھر میں ائر ٹریفک اور ریل کا سفر معطل ہے۔ کراچی کی عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں ۔ منگل کو سابق ایم ڈی پی ایس او تعیناتی کیس میں حفاظتی ضمانت کیلیے دائر درخواست کی سماعت پر ہائی کورٹ میں پیشی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ لاک ڈائون کے دوران ملک بھر میں ائر ٹریفک اور ریل کا سفر معطل ہے۔شاہد خاقان عباسی نے کہاکہ وفاقی اور سندھ حکومت نے لاک ڈائون میں15مئی تک توسیع کر رکھی ہے، لاک ڈائون کے باعث 12مئی سے قبل کراچی کی عدالت میں پیش ہونا ممکن نہیں۔ انہوںنے کہاکہ راہداری ضمانت منظور کی جائے تاکہ لاک ڈان ختم ہونے پر احتساب عدالت میں پیش ہو سکوں۔ سابق وزیراعظم نے کہاکہ کورونا وائرس کے باعث لاک ڈائون ختم ہونے تک راہداری ضمانت دی جائے۔ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کیلیے حکومت کی کوئی حکمت عملی نظر نہیں آتی۔ کورونا وائرس پر حکومت کی حکمت عملی کیا ہے یہ توسمجھا دیں؟ ہمیں تو کورونا وائرس پر کوئی کی حکمت عملی نظر نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ جب اموات اور متاثرہ افراد کی تعداد بڑھ رہی ہو تو لاک ڈاؤن میں نرمی کیسے کرسکتے ہیں؟ حکومت نے لاک ڈاؤن کیا ہی کب؟سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج تک وزیراعظم کا بیان نہیں آیا کہ لاک ڈاؤن ہونا چاہیے۔ وزیراعظم نے تو کہا کہ اشرافیہ نے لاک ڈاؤن لگایا ہے میں نے نہیں، عجیب سی منطق ہے، عجیب سی سوچ ہے، اللہ رحم کرے۔علاوہ ازیں اسلام آباد ہائیکورٹ نے قومی احتساب بیورو(نیب) کو شاہد خاقان عباسی کو 27 مئی تک گرفتاری سے روک دیا ہے۔اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق منیجگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کی تعیناتی کے ریفرنس میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی 3 ہفتوںکیلیے راہداری ضمانت منظور کرلی۔سابق سیکرٹری پیٹرولیم ارشد مرزا کی راہداری ضمانت بھی منظور کرلی ہے جبکہ چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے ضمانت منظور کی۔