کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ نے یوم علی کے جلوس پر پابندی کے محکمہ داخلہ کے 27اپریل کو جاری نوٹی فکیشن کے خلاف دائر درخواست پر حکومت سندھ، محکمہ داخلہ اور آئی جی سندھ سمیت دیگر کو 13مئی تک نوٹس جاری کردیے۔ منگل کو جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے یوم علی کے جلوس پر پابندی کیخلاف آغا علی حیدر کی درخواست کی سماعت کی ۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے استفسار کیا کہ یوم علی کی مناسبت سے جلوس کے لیے کوئی ایس او پیز بنائے ہیں کیا؟ ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا مساجد میں عبادات کے لیے وفاقی حکومت نے ایس او پیز بنائے ہیں، جلوس کا علم نہیں، جس پرجسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ صدر پاکستان کی زیر صدارت اجلاس تمام مکتب فکر کے علما کو شامل کرنا چاہیے تھا۔ عدالت نے درخواست گزار کو مذکورہ درخواست کی کاپی سرکاری وکیل کو فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت کا جواب آنے دیں پھر دیکھتے ہیں۔ عدالت نے سماعت 13 مئی تک ملتوی کردی۔ درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ مذہبی تقریبات کو روکنا خلاف قانون ہے،مساجد میں عبادات کے لیے ایس او پیز بنائے گئے ہیں اسی طرح جلوسوں کے لیے بھی بنائے جائیں ہم فالو کریں گے، محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفکیشن کو کالعدم قرار د یتے ہوئے 17،18 اور 21 رمضان المبارک کو جلوس نکالنے کی اجازت دی جائے۔