لاہور (نمائندہ جسارت) لاہور کی احتساب عدالت نے سابق وزیراعلی پنجاب شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف دائر درخواستوں پر فریقین کے وکلا کو بحث کے لیے 3جون کو طلب کرلیا۔ احتساب عدالت کے جج جواد الحسن نے کیس کی سماعت کی۔ نیب نے شہباز شریف کی درخواست پر جواب داخل کروا دیا۔ عدالت میں نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے سے اثاثہ جات منجمد کیے جانے کی جمع کرائی گئی رپورٹ میں عدالت کو بتایا گیا کہ شہباز شریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ اور غیر قانونی اثاثوں کے الزامات پر تفتیش جاری ہے، شہباز شریف نے اپنی بیویوں کے نام پر جائیدادیں بنا رکھی ہیں۔ شہباز شریف فیملی جائیدادوں کے ذرائع بتانے میں ناکام رہے۔ منی لانڈرنگ ایکٹ اور فنانس ایکٹ کے مطابق جائیدادوں کے ذرائع بتانا لازم ہے، شہباز شریف خاندان سے جائیدادوں کے متعلق بار بار جواب مانگا گیا۔ شہباز سمیت ان کی فیملی جواب دینے میں ناکام رہی، شہباز شریف سمیت دیگر کے اثاثہ جات قانون کے مطابق منجمد کیے گے ہیں۔ اس دوران حمزہ شہباز اور دیگر درخواست گزاروں کی جانب سے کورونا وائرس و لاک ڈائون کے باعث وکلا عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔