شام ،اسرائیلی بمباری میں ایرانی تحقیقی مرکز تباہ

207

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) اسرائیلی فوج نے شام کے شمالی شہر حلب میں سائنسی تحقیقی مرکز کو نشانہ بنا ڈالا۔ خبررساں اداروں کے مطابق اسدی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں صہیونی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا کہ اسدی فوج نے کارروائی کا بھرپور جواب دیا اور حملہ ناکام بنادیا۔ عرب ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی لڑاکا طیاروں نے حلب کی جنوب مشرقی تحصیل سفیرہ میںسائنسی تحقیقاتی مرکز پر 12میزائل داغے۔ ان میں سے 5میزائل مرکز پر گرے جس کے نتیجے میں تحقیقی مرکز مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔ باقی میزائل صہیونی طیاروں نے اسدی فضائیہ کی توجہ ہٹانے کے لیے دیگر مقامات پر فائر کیے۔ تباہ ہونے والا مرکز ماضی میں کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری، میزائلوں اور بھاری ایندھن سے تیار ہونے والے اسلحہ کا مرکز تھا۔ بعد میں اسے ایرانی ٹیکنالوجی کے ذریعے میزائلوں کی صلاحیت میں اضافے کے لیے ایک تحقیقی مرکز میں تبدیل کردیا گیا۔ دوسری طرف اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جنگی طیاروں نے حملے کے دوران شام میں ایرانی پاسداران انقلاب اور ایرانی حمایت یافتہ ملیشیائوں کے مراکز اور اسلحہ کے ذخائر کو نشانہ بنایا۔ اس کے علاوہ حمص میں ہونے والے حملوں میں 9ایرانی جنگجو ہلاک بھی ہوئے۔ واضح رہے کہ حالیہ حملہ اسرائیل کی جانب سے 2ہفتے کے دوران ایرانی تنصیبات پر یہ پانچویں کارروائی ہے۔ عالمی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایران نواز عسکری گروپ حلب میں منظم ہو رہے ہیں، جہاں انہوں نے اپنے اڈے قائم کرنے کے ساتھ کمانڈ سینٹر بھی قائم کر رکھا ہے۔ ادھر اسرائیل شام میں ایرانی ملیشیایؤں کو اپنے لیے خطرہ سمجھتا ہے اور ایرانی اہداف کو نشانہ بنانے کا اعتراف بھی کرچکا ہے۔ اسرائیل کو ان کارروائیوں کے لیے امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ اسرائیل کے وزیر نفتالی بینیت نے گزشتہ ہفتے ذرائع ابلاغ کو بتایا تھا کہ وہ شام کے اندر اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے شمالی شام میں فوج کشی کی دھمکی دے دی۔ انہوںنے کابینہ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ روس سے سمجھوتے کے باوجود شام میں محفوظ علاقے میں حملے مسلسل جاری ہیں۔ یہ معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے اور ہم اس سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ نہیں کرسکتے۔ ادھر شام میں منبع امن فوجی آپریشن کے دوران علاحدگی پسند دہشت گرد تنظیم پی کے کے اور وائی پی جی کے 3دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا۔ ترک وزارت قومی دفاع کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ ہلاک ہونے والے جنگجوؤں نے فوجی آپریشن کے علاقے میں دراندازی کی کوشش کی،جس کے بعد تُرک فوج نے فوری کارروائی کرتے ہوئے انہیں ہلاک کردیا۔