لاک ڈاؤن کورونا وائرس سے زیادہ مہلک ہیں،اسد عمر

566

وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ  کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے،ملک کیلئے معاشی بندشیں کورونا وائرس زیادہ مہلک ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگدیتے ہوئے اسدعمر نے کہا کہ  کورونا وبا کے باعث عائد کردہ موجودہ پابندیاں 9 مئی تک نافذ رہیں گی،گزشتہ چند دنوں میں کورونا وائرس سے اموات میں اضافہ ہوا ہے جو اچھی خبر نہیں ہے، ہلاکتوں کی سرخ لکیر عبور ہوچکی ہے اور روزانہ 24 اموات ہورہی ہیں لیکن آبادی کے تناسب کے حساب سے پاکستان میں یہ شرح کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ ابتدائی دنوں میں سب سے زیادہ اسپین میں ہلاکتیں ہوئیں، اور پاکستان میں 10 لاکھ شہریوں میں سے 2 افراد ہلاک ہوئے،اللہ کا کرم ہے، پاکستان میں بیماری اتنی مہلک ثابت نہیں ہوئی جتنی یورپ میں ہوئی، پاکستان کے مقابلے میں امریکا میں 58 گنا اور برطانیہ میں 124 گنا زیادہ ہلاکتیں ہوئیں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ کورونا سے زیادہ لوگ ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوتے ہیں،پاکستان میں ایک ماہ میں اوسطا 4 ہزار 800 سے زیادہ لوگ ٹریفک حادثات میں ہلاک ہوجاتے ہیں، لیکن ہم ٹریفک کو پھر بھی اجازت دیتے ہیں اور گاڑی سڑک پر چلتی ہے، کیونکہ ٹریفک پر پابندی زیادہ نقصان دہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ ذہن میں بٹھالیں کہ کورونا سے اموات کو صفر کرنا ہے تو اس کے لیے ایسے اقدامات کرنے پڑیں گے جو انسانوں کے لیے اتنے زیادہ مہلک ہوں گے جو کوئی برداشت نہیں کرسکتا۔

اسد عمر نے کہا کہ یہ بیماری دنیا میں جتنی مہلک ہے اتنی ہمارے ہاں نہیں، کورونا وائرس کی وجہ سے بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے،پاکستان کیلئے معاشی بندشیں کورونا وائرس زیادہ مہلک ہیں،تحقیقاتی اداروں کے مطابق بھوک اور غربت کے چیلنجز مزید بڑھیں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ لاک ڈاؤن سے معاشی طور پر حکومت کو آمدنی میں 119 ارب روپے کا نقصان ہوا، روزگار میں بڑے پیمانے پر کمی آئی ہے،پاکستان میں ایک کروڑ 80لاکھ افراد بے روزگار ہوسکتے ہیں، 10 لاکھ چھوٹے ادارے ہمیشہ کے لیے بند ہوسکتے ہیں، ہر 4میں سےایک پاکستانی  کے گھر میں خوراک کی کمی ہوئی۔

اسد عمر نے مزید کہا کہ کورونا کو مکمل ختم کرنا ممکن نہیں، اس کا پھیلاؤ کم کیا جاسکتا ہے، یورپ سمیت دنیا کے بہت سے ممالک آہستہ آہستہ روزگار کے پہیے کو چلانے کے لیے بندشیں کم کررہے ہیں، ہمیشہ کے لیے ملک بند کرکے بیٹھ نہیں سکتے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارا ہدف صحت کے نظام کو مضبوط کرنا ہے، ہمارا صحت کا نظام پچھلے 2 ماہ کے مقابلے میں اب  بہتر ہے، آہستہ آہستہ بندشیں کم کریں گے، روزگار کے مواقع بڑھائیں گے ۔

بریفنگ کے دوران وفاقی وزیر  اسد عمر نے بتایا کہ اگلے ایک دو دن میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات کابینہ اجلاس بلا کر مختلف فیصلے کیے جائیں گے جس میں 9 مئی تک بندشوں کے نتائج کے مطابق آگے کی حکمت عملی طے کی جائے گی جب کہ مئی کے بعد کی حکمت عملی قومی رابطہ کمیٹی طے کرے گی،آئندہ روز میں وفاقی حکومت تمام صوبوں کو شامل کرکے مزید فیصلے کرے گی۔