لاہور (جسارت نیوز ) پاکستان ہاکی فیڈریشن کے سیکریٹری آصف باجوہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کے پاکستان ہاکی پر انتہائی منفی اثرات پڑے ہیں، پاکستان ہاکی پہلے ہی مالی مسائل کی وجہ سے زوال کا شکارتھی، اب صورتحال گمبھیر ہو چکی ہے اور کھلاڑی بے روزگار ہو رہے ہیں۔ عالمی وبا کورونا وائرس کے تو زندگی کے ہر شعبے پر منفی اثرات پڑے ہیں لیکن دنیا میں کھیلوں کی سرگرمیاں متاثر ہونے کی وجہ سے کھیلوں پر اس کے اثرات شدید منفی نوعیت کے ہیں، ترقی یافتہ ممالک میں بھی کھیلوں کی تنظمیں مالی نقصانات سے دوچار ہیں اور کھلاڑی پے کٹس کا شکار ہیں۔ ایسے میں ترقی پزیر ممالک میں کیا صورتحال ہو گی اس کا اندازہ لگانا مشکل نہیں ۔ سیکریٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے بعد کی صورتحال پاکستان ہاکی کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہو گی کیونکہ ہاکی پر اس کے انتہائی منفی اثرات پڑ رہے ہیں۔ آصف باجوہ نے کہا کہ پاکستان ہاکی پہلے ہی زوال کا شکار تھی، اب مزید مسائل کا سامنا ہو گا کیونکہ ایونٹس اس وقت رکے ہو ئے ہیں، تمام پروگرامز التواء کا شکار ہیں اور جب سرگرمیاں شروع ہوں گی تو ہمیں فوری طور پر سینئرز اور جونیئرز کی سرگرمیاں شروع کرنا ہوں گی۔ انہوں نے مزیدکہا کہ بیرون ملک بھی ٹیموں کو بھیجنا ہو گا، یکے بعد دیگرے ایونٹس میں شرکت کرنا ہو گی اور اس کے لیے خطیر رقم درکار ہو گی جس کا حصول ہی ایک چیلنج ہو گا۔ سیکرٹری پی ایچ ایف نے کہا کہ پاکستان ہاکی کے کھلاڑی تو پہلے ہی روزگار کی وجہ سے مسائل سے دوچار ہیں، کنٹریکٹ پر ملازمت کرتے ہیں یا بیرون ملک لیگز کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آصف باجوہ نے کہا کہ کھلاڑیوں کے لیے بہت مسائل بڑھ رہے ہیں، وہ بے روز گار ہو رہے ہیں کیونکہ بیرون ملک لیگز التواء کا شکار ہیں اور اس سال لیگز ہوتی دکھائی بھی نہیں دے رہیں، اس لیے کھلاڑیوں کے معاہدے ختم ہو رہے ہیں، اس سے اندازہ لگائیں کہ قومی کھلاڑیوں کے لیے کیا کیا مسئلے پیدا ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہاکی ٹیموں کو پہلے ہی کم بین الاقوامی ایونٹس ملتے تھے، اب اس سال کوشش کی گئی تھی کہ کھلاڑیوں کو ایکسپوڑر ملے لیکن اب اذلان شاہ کپ، جونئیر ایشیا کپ سمیت ہاکی ٹیموں کے علاوہ یورپ میں بھی شیڈول ٹورنامنٹس کورونا وائرس کا شکار ہو چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ڈومیسٹک ہاکی کو ازسر نو ترتیب دیں گے، پاکستان ہاکی لیگ کا اس سال پلان تھا جو کہ اب مشکل دکھائی دے رہا ہے لیکن کوشش کریں گے کہ ایونٹ ممکن ہو سکے۔ سیکریٹری پی ایچ ایف نے کہا کہ کھلاڑیوں کو متحرک رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے، پہلے کھلاڑیوں کا ٹریننگ کا پلان دیا اور پھر کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ لیے گئے۔