اسلام آباد(نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سینیٹر سراج الحق نے وفاقی حکومت کی طرف سے قادیانیوں کو قومی کمیشن برائے اقلیت کا رکن بنانے اور اس حوالے سے کابینہ کے اجلاس میں تفصیلی غور وغوض کرنے کے خلاف تحریک سینیٹ کے شعبہ اجرا ورسید میں جمع کرا دی ہے۔ تحریک مورخہ 29 اور 30اپریل 2020ء پرنٹ و الیکٹرونک میڈیا کی تفصیلات کا حوالہ دیتے ہوئےسینیٹ کے قواعد و ضوابط مجریہ 2012ء کے قاعدہ 218 کے تحت جمع کرائی گئی ہے۔ تحریک میں کہا گیا ہے کہ جب سے پارلیمنٹ نے آئینی ترمیم کے ذریعے قادیانیوں کو غیر مسلم قراردیا ہے اس وقت سے قادیانی نہ صرف آئین پاکستان کو نہیں مان رہے بلکہ دنیا بھر میں اپنے آپ کو ’’مسلمان‘‘ کہلواتے ہوئے اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اسلامیان پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہیں۔ تحریک میں مزید کہا گیا ہے کہ مسلمانان پاکستان نبی مہربان صلی اللہ علیہ والہ وسلم پرغیرمتزلزل ایمان اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ وابستگی کو دنیا ومافیہا سے زیادہ مقدّم سمجھتے ہیں اور اس مقصد کے لیے جان ومال سمیت ہر چیز کی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں۔سینیٹر سراج الحق نے تحریک میں کہاہے کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ایک حساس دینی اور ایمانی مسئلے پر بغیر مشاورت کے ایک خاص طبقے کو ریلیف دینے کے لیے ان کو قومی کمیشن برائے اقلیتوں میں ممبرشپ دینے کے اقدام سے مسلمانان پاکستان کے دل دکھے ہیں اور ان کو اس پر شدید تشویش ہے۔اس معاملے کو سینیٹ میں زیر بحث لانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔