اسلام آباد (اے پی پی) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ہندوستان ایک خطرناک کھیل رہا ہے، عالمی برادری کو بھارت کے منافرت پر مبنی رویہ کی سرزنش کرنی چاہیے۔ جمعرات کو بھارت کی جانب سے کنٹرول لائن کی مسلسل خلاف ورزیوں کے حوالہ سے ایک بیان میں وزیر خارجہ نے کہا کہ ایک طرف دنیا کورونا جیسی عالمی وباکے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نبرد آزما ہے تو دوسری طرف بھارت کیجانب سے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ مسلسل جاری ہے، میں نے اس حوالے سے صدر سلامتی کونسل کو خط بھی لکھا ہے اور پاکستان کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ میری برطانوی ہائی کمشنر سے ملاقات ہوئی، ان سے بھی میں نے درخواست کی کہ برطانیہ پی 5 کا اہم رکن ہونے کے ناطے بھارت کے غیر ذمے دارانہ رویہ کا نوٹس لے۔ بھارت جس طرح مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز رویہ اختیار کیے ہوئے ہے اور جس طرح مسلمانوں کو کورونا وائرس کا ذمے دار قرار دے رہا ہے وہ انتہائی افسوسناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت ایک خطرناک کھیل رہا ہے، عالمی برادری کو بھارت کے منافرت پر مبنی اس رویہ کی سرزنش کرنی چاہیے۔علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کاایرانی ہم منصب جواد ظریف کے مابین ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔دونوں وزرائے خارجہ کے مابین علاقائی صورتحال اور کورونا وائرس کی وباسے نمٹنے کے حوالے سے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی کا فن لینڈ کے ہم منصب سے بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا ،دونوں رہنمائوں نے کورونا وائرس کی وباسے نمٹنے اور دوطرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے مشاورتی سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔ مزید برآں جمعرات کو نیوزی لینڈ کے وزیر خارجہ وینسٹن پیٹرز اور شاہ محمود قریشی کے درمیان ٹیلی فون پر بات چیت کے دوران کورونا عالمی وبائی چیلنج سمیت دو طرفہ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان، نیوزی لینڈ کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔اس غیر معمولی عالمی وبائی چیلنج سے نبرد آزما ہونے کے لیے مشترکہ کاوشیں بروئے کار لانے کی ضرورت ہے ۔