لاڑکانہ، نیاز علی مگسی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف ورثا کا احتجاج

141

لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) صوبہ بلوچستان کے ضلع جھل مگسی کے گاؤں مٹھو مگسی میں زمینی تنازعہ پر تین روز قبل قتل ہونے والے نوجوان نیاز علی مگسی کے ورثا نے قاتلوں کی عدم گرفتاری کیخلاف لاڑکانہ چانڈکا اسپتال کے احاطے میں احتجاجی مظاہرہ کرکے شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر مقتول کے چچا سردار علی مگسی نے اپنے ورثا کے ہمراہ بتایا کہ زمینی تنازع پر گزشتہ 28 اپریل کی صبح ملزمان مشتاق خان، فرمان، عزیز اللہ، امیر بخش، آفتاب، علی حسن، ریاض مگسی سمیت 10 سے زائد مسلح افراد نے فائرنگ کرکے نیاز علی مگسی کو قتل کردیا جبکہ ملزمان نے کلہاڑیوں، ڈنڈوں اور لاٹھیوں کے وار کرکے علی بخش، عزیز اللہ، شبیر، محمد امین، عبدالرحمن اور لیاقت کھوسو کو شدید زخمی کردیا، جن میں سے علی بخش مگسی کی حالت تشویش ناک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ واقعے کا مقدمہ حد کے تھانہ باریجہ پر درج ہے لیکن پولیس ملزمان کو گرفتار کرنے کے بجائے ہمارے چار افراد محمد خان، سیف اللہ، نور اللہ اور صابر حسین مگسی کو گرفتار کرکے لاکپ کردیا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس تمام تر معاملے میں بااثر وڈیرہ اور محکمہ تعلیم کے ڈسٹرکٹ آفیسر عبدالنبی مگسی ملوث ہے، جو ملزمان کی پشت پناہی میں مصروف ہے، جس کے باعث ملزمان ہمیں قتل کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ مظاہرین نے چیف جسٹس عدالت عظمیٰ، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اور آئی جی بلوچستان سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر قاتلوں کو گرفتار کرکے انصاف اور تحفظ فراہم کیا جائے۔