ٹھٹھہ (نمائندہ جسارت) ٹھٹھہ میں لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرانے والے پولیس آفیسر خود قوانین کی خلاف وررزی کرنے لگے، دودھ دہی، سبزی سمیت چھوٹے دکانداروں کو گھسیٹ کر لاک اپ کرنے والے محکمہ پولیس کے چند آفیسر سماجی فاصلے توڑ کر پارٹیوں میں ہجوم جمع کرنے میں ملوث نکلے۔ گزشتہ ایک ماہ سے لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، وہاں خلاف ورزی کرنے والے مزدور طبقے کو سلاخوں کی ہوا کھانی پڑی مگر قانون پر عمل در آمد کرانے والے محکمے کے افسران پارٹیاں اڑاتے رہے، ایس ایچ او گھارو غلام علی لاکھو، ایس ایچ او گاڑھو امیر بخش کھوسو بھی سماجی فاصلے توڑنے والوں میں شامل رہے، جبکہ ایس ایچ او مکلی بدرالدین برڑو چوکیوں پر ڈاکٹر اور صحافیوں سے جوکہ حکومت سندھ کی جانب سے اجازت نامہ رکھتے ہیں بدتمیزی کرتے ہیں۔ ایس ایس پی ٹھٹھہ عمران خان کی دن رات کی محنت سے لاک ڈاؤن پر مکمل کنٹرول رہا مگر ان کی محنت پر پانی پھیرنے والے اپنے ہی محکمے کے افسر نکلے اب سوال یہ ہے کہ ایس ایس پی ٹھٹھہ کے احکامات کے مطابق قانون کی خلاف ورزی کرنیوالا مزدور سلاخوں کے پیچھے چلاگیا مگر پولیس افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی ہوگی یا روایتی طور پر خاموشی اختیار کی جائے گی۔ انصاف کا تقاضا ہے کے قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے، کوئی پولیس افسر ہو یا دوسرے کسی سرکاری محکمے کا باافسر ہو قانون سے بالاتر نہیں۔ ڈسٹرکٹ کنٹرولنگ اتھارٹی ذمے دار ہے کہ قانون کی خلاف ورزی کے زمرے میں آنے والوں کیخلاف انصاف پر مبنی کارروائی کرے۔