مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ چینی انکوائری کمیشن کی حتمی رپورٹ میں تاخیر 100 ارب روپے کے حکومتی ڈاکے کی تصدیق ہے،رپورٹ میں تاخیر چینی ڈکیتی کے اصل ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش ہے۔
چینی انکوائری کمیشن رپورٹ میں تاخیر پر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نےردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مزید انکوائری اور فرانزک کی ضرورت نہیں کیونکہ عوام جانتے ہیں کہ آٹے اور چینی پر ڈاکا کس نے ڈالا،وفاقی کابینہ اور ای سی سی کی سربراہی اور چینی پر سبسڈی کی منظوری دینے والے ذمہ دار ہیں، فیصلوں کے ذمہ دار عمران نیازی اور عثمان بزدار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حتمی رپورٹ میں تاخیر 100 ار ب روپے کے حکومتی ڈاکے کی تصدیق اورعمران نیازی کا اعترافِ جرم ہے، رپورٹ میں تاخیر چینی ڈکیتی کے اصل ذمہ داروں کو بچانے کی کوشش ہے ، رپورٹ چھپانے سے عمران خان کا جرم چھپ نہیں سکتا۔
شہباز شریف نے کہا کہ انکوائری کمیشن منصفانہ نہیں، کمیٹی ارکان ہی انکوائری کمیشن کے رکن بھی ہیں اس لیے شاہد خاقان عباسی اور خرم دستگیر کو انکوائری کمیشن میں پیش ہونے کی اجازت دی جائے تاکہ ہمارے نامزد کردہ ارکان پیش ہوں اور دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔