لاہور (نمائندہ جسارت) امیرجماعت اسلامی صوبہ پنجاب وسطی و صدر ملی یکجہتی کونسل پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ ملک بھر میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 7434، جبکہ 143 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ اسپتالوں میں حفاظتی کٹس کا فقدان ہے۔ کورونا میں مبتلا ڈاکٹرز اور طبی عملے کی تعداد 180 سے بڑھ گئی ہے جو کہ صرف اور صرف حکومت کی سستی اور نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اگر حکومت بروقت ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو حفاظتی کٹس مہیا کردیتی تو طبی عملہ اتنی بڑی تعداد میں متاثر نہ ہوتا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز منصورہ میں کورونا آگاہی مہم کے سلسلے میں منعقد ہونے والے ایک اہم اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے دعوے محض زبانی کلامی اقدامات تک محدود ہو کر رہ گئے ہیں۔ عوام کے کاروبار تباہ ہوچکے ہیں۔ حکومت چھے ماہ کے بجلی اور گیس کے بلوں کو معاف کرے اور اشیا خورونوش پر 70 فیصد تک سبسڈی دینے کا اعلان کرے۔ پیٹرولم مصنوعات کے نرخوں میں بھی کم از کم 50 فیصد کمی کی جائے، جس طرح حکومت نے تعمیراتی شعبے کے لیے مراعاتی پیکیج کا اعلان کیا ہے اسی طرح تمام صنعتوں کے لیے بڑا پیکیج دیا جائے۔ حکومت کی جانب سے بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو خدشہ ہے کہ آئندہ دنوں میں بے روزگار ہونے والوں کی تعداد پچاس لاکھ سے بڑھ جائے گی۔ حکومت تنائو کی سیاست سے باہر نکل کر ریلیف فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت پوری قوم آزمائش میں ہے، ایک طرف کورونا کا وائرس ہے تو دوسری جانب لاک ڈائون کی وجہ سے بے روزگاری ہے۔ حکومت نے نیشنل ایکشن پلان بنانے کے بجائے ٹائیگرز فورس بنا کر سیاسی تنازع کھڑا کر دیا ہے اور ریلیف کے سارے عمل کو مشکوک بنا دیا ہے۔ محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ کورونا پھیلتا جارہا ہے اور اہل سیاست اپنا اپنا کھیل کھیل رہے ہیں۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ عوام کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔