کراچی (اسٹا ف رپورٹر) قومی کھیل ہاکی کی بحالی و ترویج کے لئے جدت سے ہم قدم ہو کر چلنا پڑے گا۔ گزشہ روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی کے چیئرمین رانا مشتاق احمد نے کہا کہ کھیل اب باقاعدہ سائنس کا درجہ اختیار کر چکے ہیں۔ تکنیکی سہولیات، غذائی ضروریات اور نفسیاتی تربیت و رہنمائی بے حد اہمیت کی حامل ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پاکستان میں بھی کھیلوں کے لئے بالعموم اور قومی کھیل ہاکی کے لئے بالخصوص جدت کی راہ پر چل کر ہی دنیا کا معیار اپنا سکیں گے۔ رانا مشتاق نے کہا کہ ہم دنیا کے معیار پر نہیں چلیں گے تو کھیلوں کے میدان میں کس طرح ترقی کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کی رفتار بہت تیز ہے اور ہم ابھی تک روایتی طریقے سے سست روی اپنائے ہوئے ہیں۔ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ہاکی نے وقت کی نزاکت محسوس کرتے ہوئے عالمی صورتحال کے پیش نظر آل پاکستان پی آئی ایچ انڈر-16 ہاکی اسکلز کمپیٹیشن 2020ء متعارف کروایا ہے۔ اس طرح کے مقابلوں سے ہاکی کے حلقوں میں دلچسپی اور پزیرائی توقع سے بڑھ کر ہو رہی ہے جس نے ہمارے حوصلے بلند کر دیئے ہیں۔ انہوں نے ہاکی کے نو عمر کھلاڑیوں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں اپنی ویڈیوز بھیجیں تاکہ اس تاریخی مقابلے کا حصہ بن کر بے شمار انعامات بھی حاصل کر سکیں۔