اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ کورونا کے ساتھ بھوک اور افلاس پر قابو پانا ہے، مشکل فیصلے کبھی خوشی سے نہیں کیے جاتے، صحت حکومت کی اولین ترجیح ہے، مقامی نوعیت کی چیزوں پر صوبوں کو فیصلوں کا اختیار ہونا چاہیے۔بدھ کو میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہا کہ مشکل حالات میں 22 کروڑ عوام کی بہتری کے لیے فیصلے کرنے ہیں، ملکی معاملات پر فیصلے مشاورت سے کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقامی نوعیت کی چیزوں پر صوبوں کو فیصلوں کا اختیار ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت 28 لاکھ 61 ہزار خاندانوں تک 35 ارب روپے پہنچائے جا چکے ہیں۔اسد عمر نے کہا کہ صوبے میں ضلعی انتظامیہ کو بھی زمینی حقائق کے مطابق فیصلوں کا اختیار ہونا چاہیے ، عوام کی صحت کے لیے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم پوری سچائی اور دیانتداری کے ساتھ عوام کے سامنے حقائق رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور جو صورتحال آگے دیکھ رہے ہیں وہ عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں۔علاوہ ازیںوفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات اسد عمر کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس بدھ کو اسلام آباد میں منعقد کیا گیا۔اجلاس میں سیکرٹری پاور ڈویژن نے کمیٹی کے شرکاء کو فیصلوں پر عمل درآمد کے متعلق بریفنگ دی۔ کمیٹی نے کارکردگی کا جائزہ لینے کے بعد پاور ڈویژن کو فیصلوں کو مقررہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں توانائی شعبے کی گورننس میں بہتری کے حوالے سے مختلف اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔ کابینہ کمیٹی نے پاور ڈویژن کو توانائی شعبے میں اصلاحات کے حوالے سے سمری جمع کرانے کی ہدایت کی۔ بقیہ ایجنڈے پر غور کے لیے کابینہ کمیٹی کا اجلاس جمعہ کو دوبارہ طلب کر لیا گیا۔ اجلاس میں توانائی شعبے میں مسابقتی مارکیٹس متعارف کرانے اور کورونا وبا کے توانائی شعبے پر اثرات کا جائزہ لیا جائے گا۔