ایبٹ آباد (اے پی پی) پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینج نے کورونا وائرس کی وجہ سے تمام نجی تعلیمی اداروں کو ماہانہ ٹیوشن فیس وصولی کی رٹ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے 27 اپریل کو چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا، سیکرٹری تعلیم، منیجنگ ڈائریکٹر پرائیویٹ سکولز ریگولٹری اتھارٹی سمیت تمام فریقین کو طلب کر لیا ہے۔ایبٹ آباد ہائی کورٹ بار کی سینئر خاتون قانون دان شبنم نواز اور عدیل احمد ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ملک بھر میں کورونا وائرس کی وجہ سے تعلیمی نظام سخت متاثر ہوا ہے، تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند کر دیے گئے ہیں تاہم نجی تعلیمی اداروں کی طرف سے والدین کو فیسوں کی وصولی کے نوٹسز جاری کیے گئے۔خواست گذار شبنم نواز ایڈووکیٹ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ والدین کے ساتھ اس مشکل وقت میں فیسوں کا بوجھ ڈالنا نامناسب ہے ، نجی تعلیمی ادارے اس پر نظرثانی کریں اور والدین کو ریلیف دیں۔ دوسری جانب پرائیویٹ ایجوکیشن نیٹ ورک ضلع ایبٹ آباد کے صدر خالقداد خان جدون اور جنرل سیکرٹری سلیم خان نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ عدالت کے سامنے مکمل حقائق رکھیں گے جس میں اساتذہ اور سٹاف کی تنخواہیں، یوٹیلٹی بلز و دیگر اخراجات شامل ہیں۔