اسلام آباد (صباح نیوز)وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزارت انسانی حقوق نے ملک میں کوروناکے صنفی اثر اور اس کے مضمرات کے بارے میں پالیسی پیپر تیار کر لیا ہے، خواتین کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کیا جا سکے گا ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے جاری بیان میں کیا۔یہ پالیسی پیپر یو این وومن اور این ایس سی ڈبلیو کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے۔ پیپر میں خواتین اور لڑکیوں کو کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے منفی اثرات پر ایک جامع تجزیہ فراہم کیا گیا ہے جس میں6 اہم موضوعات تعلیم، صحت، افرادی قوت کی شرکت، وقت کا استعمال اور نقل وحرکت، مالی استحکام اور صنف پر مبنی تشدد شامل ہیں۔اس حوالے سے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اس پیپر کا مقصد عورتوں پر تشدد روکنا ہے کیونکہ لاک ڈاؤن کے دوران خواتین کو زیادہ خطرہ ہے اور انہیں مدد کے لیے فون کرنا بھی مشکل ہو سکتا ہے۔وزیر انسانی حقوق نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا کہ وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے مخصوص پروٹوکول کے ساتھ ہماری ہیلپ لائن اور خواتین کے بحران سے متعلق پناہ گاہیں بحران کے دوران کام کرتی رہیں۔