اسلام آباد: سندھ کے صوبائی وزراء کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کا رد عمل سامنے آگیا۔
وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ عجیب معاملہ ہے کہ میڈیا مسلسل سندھ کے عوام کی حالت زار سے پردہ اٹھا رہا ہے اور وزیراعلیٰ سندھ سیاست سیاست کھیل رہے ہیں، پہلے وزیراعلیٰ خود خبرنامہ اور سپاسنامہ پڑھنے ٹی وی پر آتے آج وزیروں کو بھیج دیا۔
انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا خیال تھا کہ وزیر ٹی وی پر آکر بتائیں گے سندھ کے عوام کو کورونا اور غریبوں کو فاقوں سے بچانے کی حکمت عملی بتائیں گے۔
وفاقی وزیر نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ آٹے اور چینی کے بارے میں انکوائری رپورٹ کے بعد شدید ذہنی دباؤ کے شکار دکھائی دے رہے ہیں، کورونا جیسی مہلک ترین وباء سے سندھ کے عوام کو بچانے کی بجائے مراد علی شاہ کو ناجائز سبسڈیز دینے کی ان کی واردات کے بے نقاب ہونے کا خطرہ لاحق ہے، مراد علی شاہ نے زرداری اور اومنی گروپ کو جو سبسڈی دی وہ جعلی اکاؤنٹس سے برآمد ہوئی۔
مراد سعید نے مزید کہا ہے کہ ایکسپورٹ سبسڈی کے علاوہ بطور وزیر خزانہ مراد علی شاہ نے 7 ارب سے زائد کی سبسڈی دی اور جے آئی ٹی نے اس کا سراغ لگا لیا، جے آئی ٹی نے قوم کو یہ بھی بتایا کہ سندھ کی عوام کا پیسہ جعلی اکاونٹس میں بھیج کر مراد علی شاہ زرداری کا نمک حلال کرتے رہے، آٹے اور چینی کی انکوائری کے بعد وزیراعلی سندھ کو اپنا انجام نظر آرہا ہے جس سے بوکھلاہٹ اور ذہنی تناؤ مسلسل بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ زرداری کی کرپشن میں سہولت کاری کے سبب انکوائری کے بعد کے دن بڑے مراد علی شاہ پر بڑے بھاری دکھائے دے رہے ہیں۔
مراد سعید نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت کے نقش قدم پر چلتے تو کورونا کی پیش قدمی اس انداز میں جاری نہ رہتی، مراد علی شاہ نے زردادی کی کرپشن بچانی ہے تو وزارت اعلیٰ کا منصب خالی کردیں، صوبائی حکومت کسی ایسے شخص کے سپرد کی جائے جو عوام کی زندگیوں کے تحفظ کیلئے جان مارے۔