اسلام آباد( نمائندہ جسارت) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ناکافی اقدامات پر ازخود نوٹس لے لیا۔یہ ان کا پہلا از خود نوٹس ہے۔خیال رہے کہ جسٹس گلزار احمد نے 21 دسمبر 2019ء کو چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف اٹھایا تھا اور یہ 4 مہینے بعد ان کا پہلا ازخود نوٹس ہے۔چیف جسٹس گلزار احمد نے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے اٹارنی جنرل، سیکرٹری صحت، سیکرٹری داخلہ، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور چیف سیکرٹری اسلام آباد کو نوٹسز جاری کردیے۔اعلیٰ عدالت کی جانب سے چاروں صوبوں کے ایڈووکیٹ جنرلز کو بھی نوٹس جاری کیے گئے جن میں پوچھا گیا ہے کہ کورونا سے نمٹنے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ اور اسپتالوں میں کیا سہولیات ہیں؟چیف جسٹس کی سربراہی میں 5 رکنی لارجر بینچ کورونا وائرس سے متعلق ازخود نوٹس پر 13 اپریل کو سماعت کرے گا۔بینچ میں چیف جسٹس گلزار احمد کے علاوہ جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس مظہر عالم خان، جسٹس سجاد علی شاہ اور جسٹس قاضی محمد امین شامل ہیں۔یاد رہے کہ بلوچستان اور دیگر صوبوں کے ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بھی حفاظتی کٹس نہ ہونے کا شکوہ کرتے رہے ہیں جبکہ ملک بھر میں عاید جزوی لاک ڈاؤن کے باوجود متاثرہ افراد کی تعداد اور اموات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔6 اپریل کو قیدیوں کی رہائی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت میں عدالت عظمیٰنے ریمارکس دیے تھے کہ کوئی فردکام نہیں کررہا، سب فنڈز کی بات کررہے ہیں، صوبائی حکومتیں ‘پیسے بانٹ دو اور راشن بانٹ دو’ کی باتیں کررہی ہیں اور وفاق کے پاس کچھ ہے ہی نہیں تو وہ کچھ کر ہی نہیں رہا۔سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ تھے کہ صرف میٹنگ پر میٹنگ ہورہی ہے، زمین پر کچھ بھی کام نہیں ہورہا ہے۔