سکھر (نمائندہ جسارت) روہڑی پیپلز پارٹی کے جیالے بھی سرکاری ریلیف اور امدادی راشن نا ملنے پر گھروں سے باہر نکل آئے کورونا وائرس پھیلاؤ کی احتیاطی تدابیر کو بالائے طاق رکھ کر احتجاجی مظاہرہ نعرے بازی ، تفصیلات کے مطابق سندھ بھر میں لاک ڈاؤن کا 17واں روز پیپلزپارٹی کے گڑھ روہڑی کے علاقہ کندھرا ناکہ مہندی جو پڑ کے درجنوں پیپلزپارٹی کے کارکن اور جیالے بچوں سمیت گھروں سے باہر نکل آئے اور کورونا وائرس پھیلاؤ کی احتیاطی تدابیر کی پرواہ کیے بغیر کندھے سے کندھا ملاکر پیپلزپارٹی کے سرگرم کارکن ذیشان احمدبھٹو، برکت بھٹو،عبدالغنی چنہ،عرفان تھیم،شہباز ڈنو تھیم،رضا حسین گوپانگ،شاہد بھٹو،محمد چنہ کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ اور شدید نعرے بازی کرتے ہوئے الزام لگایا کہ روہڑی کے شہریوں کی بدقسمتی ہے کہ شہری تمام بنیادی سہولیات سے محروم ہونے کے ساتھ ساتھ حالیہ دنوں میں لاک ڈاؤن کے باعث بے روزگار ہوکر گھروں میں محصور ہیں ،حلقہ کے متاثرین کی کوئی دادرسی نہیں، ناہی کوئی ریلیف پیکج یا امدادی راشن فراہم کیا گیا ہے ۔ مظاہرین نے یہ بھی الزام لگایا کہ 16روز بعد سرکاری راشن من پسند کونسلروں کی نذر ہوگیا اور امدادی راشن کے بیگ سے بیشتر خورونوش کا سامان نکال لیا گیا اور بیشتر بیگ کا سامان دو حصوں میں تبدیل کرکے مستحق افراد کے ساتھ زیادتی کی گئی جبکہ پیپلز پارٹی کے گڑھ کندھرا ناکہ مہندی کے پڑ کے سیکڑوں مکینوں میں راشن کاایک بیگ بھی فراہم نہیں کیا گیا۔ مظاہرین نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت کی جانب سے یہ ہی طریقہ کار اختیار کیا گیا اور مستحق افراد کو نظر انداز کرکے امدادی راشن کی تقسیم میں ہیرا پھیری کا سلسلہ جاری رکھا گیا تو وہ پریس کلب کے سامنے اپنے معصوم بچوں کے ہمراہ دھرنا دیںگے۔ بعد ازاں مظاہرین نے پرامن طور احتجاج ختم کردیا۔