اسلام آباد میں موبائل یوٹیلیٹی اسٹور سروس کا افتتاح

813

وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نےاسلام آباد میں موبائل یوٹیلیٹی اسٹور سروس کا افتتاح کر دیا ہے۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کےدیہی علاقوں میں اشیائےخورونوش فراہم کی جائیں گی جس کیلئے 8 موبائل اسٹورز مختص کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کےخصوصی ریلیف پیکج کےتحت یہ فیصلہ کیا گیا ہے، 2 ہفتوں تک موبائل یوٹیلیٹی اسٹورز کا دائرہ کار ملک بھر میں پھیلایا جائے گا۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ اشیائےضروریہ سستے داموں فراہم کی جائیں گی، آٹا، چینی، دالیں اور گھی بھی سستے نرخوں پر فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت اشیائےضروریہ کی فراہمی متاثر ہونے نہیں دے گی، عوام کی سہولت کیلئے 50 ارب کا پیکج منظور کیا گیا ہے۔وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم نے کھانے پینے کی اشیاء مستحقین تک پہنچانے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ موبائل یوٹیلٹی اسٹورز کم آمدن طبقے کے گھر تک سامان پہچانے کے لیے ہے، مشکل کی اس گھڑی میں ملک بھر کی ضلعی انتظامیہ پر بہت بوجھ ہے۔

انہوں نے کہا کہ موبائل یوٹیلٹی اسٹورز کا مقصد غریبوں تک اشیاء ضروریہ پہنچانا ہے۔ ابتدائی طور پر اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں موبائل اسٹورز سے اشیا فراہم کی جائیں گی، اس مقصد کے لیے 8 موبائل اسٹورز مختص کیے گئے ہیں۔

اسد عمر نے کہاکہ اس اقدام کا فیصلہ وزیرِ اعظم کے ریلیف پیکج برائے کورونا کے تحت کیا گیا ہے، اگلے 2 ہفتوں تک ان موبائل یوٹیلیٹی اسٹورز کا دائرہ کار ملک بھر تک پھیلایا جائے گا، آٹا، چینی، دالیں اور گھی سستے نرخوں پر گلی گلی فراہم کی جائیں گی، حکومت اشیا ضروریہ کی فراہمی متاثر ہونے نہیں دے گی، عوام کی سہولت کے لیے 50 ارب کا پیکج منظور کیا گیا۔

ایم ڈی یوٹیلٹی اسٹورز عمر لودھی نے اس موقع پر کہا کہ ملک بھر میں 4 ہزار یوٹیلٹی اسٹورز ہیں جو کم ہیں، دور دراز علاقوں کیلئے موبائل یوٹیلٹی اسٹورز شروع کررہے ہیں۔ رمضان ریلیف پیکج کی تمام اشیا ان موبائل یوٹیلٹی اسٹورز میں رکھی جائیں گی۔عمر لودھی نے مزید کہا کہ علاقے کی مساجد سےاعلان کروایا جائے گا کہ یوٹیلٹی اسٹور ز ان کےعلاقے میں آگیا ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ چند کے دوران روز مرہ استعمال اشیاء کی قیمتیں آدھی سے بھی نیچے آگئی ہیں۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ افراط زر کی شرح میں مسلسل کمی واقع ہورہی ہے۔

رواں ہفتے ہفتہ وار ایس پی آئی کم ہوکر 8.2 فیصد ہوگیا ہے۔اسد عمر نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ جنوری کے وسط میں گزشتہ سال کی مقابلے میں ایس پی آئی 20 فیصد پر تھا جبکہ روز مرہ استعمال کی اشیا کی قیمتیں گزشتہ تین ماہ میں آدھی سے بھی کم ہوگئی ہے۔