تہران: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر رمضان المبارک کے دوران ملک میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جا سکتی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق ایرانی سپریم لیڈر نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر رمضان المبارک کے دوران ملک میں عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی جا سکتی ہے، “نماز اور خطبوں سمیت رمضان مبارک میں عوامی اجتماعات کے سے محروم ہونے کی صورت میں ہمیں چاہیے کہ اپنی یک جہتی میں اسی احساس کو پیدا کریں”۔
دوسری جانب ایران کے دیگر سیاست دان اعلانیہ طور پر ابھی تک رمضان کیلئے کسی منصوبے کو زیر بحث نہیں لائے ہیں۔
ایرانی پارلیمنٹ کورونا وائرس کے پھیلاؤ پرقابو پانے کے مقصد سے ملک کو 1 ماہ کیلئے لاک ڈاؤن کرنے کے ہنگامی قانونی بل کو مسترد کر چکی ہے۔
رواں ہفتے منگل کے روز ایرانی سال نو میں پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے دوران اس قانونی بل کی تجویز کو مسترد کردیا گیا تھا جبکہ پارلیمنٹ کے 80 ارکان نے اس بل کی تجویز کی تائید کی تھی۔
واضح رہے کہ ایرانی سپریم لیڈر بیان ایسےموقع پر سامنے آیا ہے جب دنیا بھر میں مسلم ممالک میں مساجد بند ہونے نماز جمعہ کی باجماعت ادائیگی سے قاصر ہیں۔