ایرانی رہبراعلیٰ دہشت گردوں کے ہاتھ مضبوط کرتے ہیں‘ امریکا

314

واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی وزارت خارجہ نے ایرانی رہبر اعلیٰ کی ایک تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ خامنہ ای ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کے جنگجوؤں کو سپورٹ اور بعض ڈاکٹروں کو ملک سے بے دخل کر رہے ہیں۔ امریکی وزارت خارجہ کی ترجمان مورگن اورٹیگوس نے ٹوئٹر پر خامنہ ای کی ایک تصویر پوسٹ کی جس میں وہ ایرانی القدس فورس کے نئے سربراہ اسماعیل قآنی سے مصافحہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر ایرانی رہبر اعلیٰ مسکرا رہے ہیں۔ ترجمان امریکی وزارت خارجہ مورگن اورٹیگوس نے اپنے ٹوئٹ میں مزید لکھا کہ یقینا یہ ایک حیرت انگیز امر ہے ! خامنہ ای نے ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کو تو بے دخل کر دیا جو کورونا وائرس کے مارے ہوئے ایرانی عوام کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے تھے، جب کہ وہ واریئرز وِد آؤٹ بارڈرز یعنی پاسداران انقلاب کو سپورٹ کر رہے ہیں جو خطے میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ایرانی حکام نے غیر سرکاری تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کے وفد کو ملک سے بے دخل کر دیا تھا۔ اس وفد نے کورونا کے مریضوں کے علاج کے لیے ایک فیلڈ اسپتال بھی قائم کرنے کی پیش کش کی تھی۔ عرب ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایسا نظر آرہا ہے کہ ایرانی حکومت کی جانب سے بین الاقوامی تنظیم ڈاکٹرز وِد آؤٹ بارڈرز کی پیش کردہ مدد مسترد کرنے کے پیچھے بہت زیادہ دباؤ کا ہاتھ ہے۔ فرانس کے اخبار لیبراسیون کے مطابق ایران نے حیران کن طور پر مذکورہ تنظیم کی جانب سے اصفہان شہر میں فیلڈ اسپتال بنانے کی پیش کش کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔