ایکواڈور: کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے افراد کی لاشوں کو دفنانے کے بجائے انہیں سڑک پر ہی چھوڑ دیا گیا، واقعہ جنوبی امریکا کے ملک ایکواڈور میں پیش آیا جب لوگ اپنے پیاروں کی لاشوں کو گھر کے باہر ہی چھوڑ دیا۔
کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر کے ممالک میں لاک ڈاؤن ہونے کے باعث معیشتوں کا پہیہ جام ہے جس کی وجہ سے لاشوں کیلئے تابوت ہی کم پڑ گئے ہیں۔
غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق ایکواڈور میں تقریباً 170 افراد ہلاک ہوئے، تاہم لاک ڈاؤن اور خطرناک بیماری کی وجہ سے ان لاشوں کو باہر ہی چھوڑی دیا گیا۔مرنے والے افراد کے لواحقین اس انتظار میں بیٹھے رہے کہ سرکاری حکام ان لاشوں کو اٹھائیں گے، تاہم اسی انتظار میں لاشوں کو پڑے پڑے 3 روز سے زائد گزر گئے۔
ایکواڈور محکمہ صحت کے مطابق ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 170 سے زائد ہوگئی ہےجبکہ وہاں تابوت بھی کم پڑگئے ہیں۔شہریوں کو اپنے لواحقین کی آخری رسومات ادا کرنے کیلئے کارڈ بورڈ کے بنے تابوتوں کو استعمال کرنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔جب شہریوں نے اپنی صورتحال سے متعلق تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر شائع کیں تو ایکواڈور کے نائب صدر اوٹو سونین ہولزنر نے سہولیت نا دینے پر معافی مانگ لی۔
انہوں نے اپنے ایک پیغام میں کہا کہ “جو تصاویر اور ویڈیوز دیکھی ہیں، یہ سب نہیں ہونا چاہیے تھا، اس سب پر آپ سے معافی مانگتا ہوں”۔
غیر ملکی ویب سائٹ پر شائع رپورٹ کے مطابق تابوت کم پڑنے اور لاک ڈاؤن ہونے کے باعث کارڈ بورڈ کے تابوت تیار کرکے انہیں مختلف علاقوں میں روانہ کیا گیا ہے۔