لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) سندھ کے دیگر شہروں کی طرح لاڑکانہ میں بھی چودہویں روز مکمل طور پر لاک ڈائون رہا، ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود احمد بنگش کی ہدایات پر لاڑکانہ پولیس نے سیکورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کرتے ہوئے شہر کی اہم شاہراہوں اور سڑکوں پر بڑی تعداد میں پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جبکہ شہر کی مرکزی شاہراوں پر ٹیبل، کرسیاں و دیگر سامان رکھ پر سیل کیا گیا تاہم ان کے باوجود کئی شہری شہر کی تنگ گلیوں سے گزر کر شہر میں داخل ہوتے رہے۔ اس کے علاوہ شہر کی گنجان آبادی میں بھی متعدد دکانیں کھلی رہیں، جہاں شہری خریداری کرتے ہوئے نظر آئے۔ دوسری جانب حکومت سندھ کی جانب سے اعلان کردہ راشن بھی شہریوں تک نہ پہنچ سکا جس کے باعث غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد اور ان کے گھر والے دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں۔ گزشتہ روز لاڑکانہ شہر کی ریلوے کالونی، گھنٹی پھاٹک، ریالی باغ، اللہ آباد سمیت دیگر علاقوں کے رہائشی محنت کشوں اور نوجوانوں نے ہاتھوں میں پتھر اٹھاکر راشن اور مالی مدد کے لیے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ہم 14 دن سے بے روزگار ہیں، جس کے باعث ہمارے گھر والے فاقہ کشی پر مجبور ہیں، متعدد بار ضلعی انتظامیہ اور یوسی چیئرمین کو راشن فراہم کرنے کے متعلق شکایتیں کیں تاہم ان کی جانب سے تاحال راشن فراہم نہیں کیا گیا۔ انہوں نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ و دیگر سے اپیل کی کہ جلد از جلد راشن فراہم کرکے مالی مدد کی جائے تاکہ وہ اپنے بچے بچوں کو دو وقت کی روٹی کھلا سکیں۔