“عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا، کوئی کام نہیں کررہا ، سب فنڈز کی بات کر رہے”

427

چیف جسٹس آف پاکستان  نےکوروناوائرس کے معاملےپروفاقی اور صوبائی حکومتوں کی رپورٹس پراظہارعدم اطمینان کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، کوئی بندہ کام نہیں کررہا، سب فنڈز کی بات کررہے ہیں۔

انڈرٹرائل قیدیوں کی ضمانت پررہائی کےمعاملےکی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوان چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ گراؤنڈ پر کیا ہورہا ہے، کسی کو علم نہیں،کوئی بندہ کام نہیں کررہا سب فنڈز کی بات کررہے ہیں،شوگر اور امراض قلب کے مریض کہاں جائیں؟ عوام کو خدا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کوٹی وی پربتایاجارہاہےگھر سے نہ نکلیں اور ہاتھ 20 باردھوئیں، صوبائی حکومتیں پیسےبانٹ دو اور راشن بانٹ دو کی باتیں کررہی ہیں، تمام چیف منسٹرگھروں سےآرڈردےرہےہیں،گراؤنڈپرکچھ بھی نہیں۔

جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیے کہ صوبے کہہ رہے ہیں 10 ارب دے دو،گلوزاورماسک لینے ہیں، کے پی اور سندھ حکومتیں صرف پیسا مانگ رہی ہیں کام نہیں کر رہیں اور وفاقی حکومت کے پاس ویسے ہی کچھ نہیں ہے،اسپتالوں کی ضرورت پڑی تو بند کردیے گئے، عوام کہاں جائیں؟دل شوگراوردیگر بیماریوں کےمریض اب کہاں سے علاج کرائیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب تک ہزار بستر کے 10 اسپتال بن کر فعال ہوجانے چاہیے تھے،قرنطینہ  میں ایک کمرے میں دس دس لوگ رہ رہے ہیں۔