اسلام آباد (صباح نیوز) وزیر اعظم آفس کے سامنے خودسوزی کرنے والاپمز اسپتال میں دم توڑ کرگیا۔ مرحوم فیصل عباسی نے الزام لگایاکہ مجھ پر جھوٹی ایف آئی آر درج کی گئی،انتقامی کارروائیوں کانشانہ بنایاجارہاہے احتجاج وزیراعظم آفس کے سامنے خودسوزی کررہا ہوں۔ ترجمان راولپنڈی پولیس نے وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ مری میں ستمبر 2019ء میں 09سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش پر ایک ایف آئی آرملزم پر درج ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آفس کے سامنے خودسوزی کرنے والامبینہ تحریک انصاف کاکارکن فیصل پمزمیںزخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ شہری کے پاس سے وزیر اعظم ہاؤس کو لکھا گیا خط بھی برآمد ہوا ہے جس میں تحریرہے کہ میرا قصور بس اتنا ہے میں نے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا اور لوگوں سے مانگا میں نے جواد احمد عباسی نامی سیاستدان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا، میں نے جواد عباسی کے خلاف وزیر اعظم سیکرٹریٹ درخواست دی تھی جو سی پی او راولپنڈی کو مارک کی گئی تھی، میں جواد احمد عباسی کے خلاف پیر ودائی تھانہ گیا لیکن کارروائی نہ کی گئی، میرے اوپر 20 لیٹر شراب کا جھوٹا پرچہ بھی کروا دیا گیا۔مجھے انصاف نہیں مل رہااس لیے احتجاج خود سوزی کررہاہوں ۔دوسری طرف ترجمان راولپنڈی پولیس نے وضاحت کی ہے کہ راولپنڈی پولیس کے ریکارڈ کے مطابق فیصل عباسی کے خلاف تھانہ مری میں ستمبر 2019ء میں 09سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، فیصل عباسی مقدمہ نمبر 390/19بجرم 376/511 ت پ تھانہ مری میں دسمبر 2019 سے اشتہاری تھا، ابتدائی طور پر راولپنڈی پولیس کے ریکارڈ سے یہ معلومات سامنے آئی ہیں، مزید معلومات اکٹھی کی جا رہی ہیں۔ علاوہ ازیں چیف کمشنر اسلام آباد نے واقعے کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل انکوائری کے احکامات جاری کر دیے، جوڈیشل انکوائری کی رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی جائے گی۔ چیف کمشنر کے مطابق ضلعی مجسٹریٹ انکوائری 48 گھنٹوں کے اندر اندر کرے گا۔