دادو (نمائندہ جسارت) دادو کے سات پولیس انسپکٹروں کی گزشتہ چار ماہ سے تنخواہ بند ہونے کے باعث انسپکٹروں کے خاندان فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ دادو کے سات پولیس انسپکٹرز گزشتہ چار ماہ سے تنخواہوں سے محروم ہیں، جس کے باعث وہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ اس حوالے سے انسپکٹروں نے میڈیا کو بتایا کہ 2016ء سے حیدر آباد رینج میں مقرر تھے۔ آئی جی سندھ کلیم امام کے دور میں ہمارا تبادلہ کرکے نئے انسپکٹرز مقرر کیے گئے اور ہمیں آر پی او رپورٹ کرنے کی ہدایات کی گئی جس پر ہم نے آر پی او کے آگے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ 5 سال سے ڈیوٹی کررہے ہیں، من پسند انسپکٹروں کو مقرر کرنے کے لیے ہمارا تبادلہ کیا گیا ہے۔ آر پی او نے ہدایات جاری کی کہ آپ میرے دفتر آمد کروائیں، ہم نے آمد کرالی اور آئی جی سندھ کے تبادلے کے بعد مشتاق مہر نے چارج سنبھالنے کے بعد تمام تبادلے اور تقرریوں کے آرڈر منسوخ کردیے، اس کے باوجود ہمیں اپنی پوسٹنگ پر مقرر نہیں کیا گیا، اب تو نا سی پی او جاسکتے ہیں، نا ہی پرانی پوسٹوں پر مقرر کیا جارہا ہے، جس کے باعث ہماری گزشتہ چار ماہ سے تنخواہیں بند ہونے کے باعث اس لاک ڈاؤن جیسی صورتحال میں ہمارے بچے بھوک فاقہ کشی پر مجبور ہوگئے ہیں۔ انہوں نے آئی سندھ مشتاق مہر سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ مسئلہ حل کرکے تنخواہیں جاری کی جائیں۔