پابندیوں سے بچنے کے لیے ایران اور یورپ میں نیا تجارتی نظام فعال

350

برلن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی پابندیوں کے تناظر میں ایران کے ساتھ متبادل تجارتی نظام کے تحت پہلا لین دین مکمل کرلیا گیا ہے۔ اِنس ٹیکس نامی نیا نظام امریکی پابندیوں سے بچنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس سلسلے میں جرمن وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ نئے طریقہ کار کے تحت ایران یورپ سے طبی آلات درآمد کرنے کے قابل ہو جائے گا۔ نیا نظام جرمنی، فرانس اور برطانیہ کی مشاورت سے بنایا گیا ہے اور جلد ہی ایران کے ساتھ کئی نئے کاروباری معاہدے بھی کیے جائیں گے۔ اس نظام سے کم از کم جزوی تجارت کو قائم رکھا جائے گا تاکہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ برقرار رکھا جا سکے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یورپ اور ایران کے درمیان انسٹرومنٹ ان سپورٹ آف ٹریڈ ایکسچینج (اِنس ٹیکس) نظام کے تحت یورپی ممالک نے تہران کو پہلی مرتبہ طبی ساز و سامان برآمد کیا ہے۔ تبادلے کے پیچیدہ نظام کا معاہدہ گزشتہ برس ہوا تھا اور تمام فریق اس پر عمل کی کوششوں میں مصروف تھے۔ جرمن حکام کا کہنا ہے کہ حالیہ پیش رفت کو جاری رکھتے ہوئے مزید لین دین پر کام کریں گے اور نظام کو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ واضح رہے کہ ایران اور یورپ کے درمیان اشیا کے بدلے اشیا کے لین دین کا یہ نظام سخت امریکی پابندیوں کے نفاذ کے بعد گزشتہ برس وضع کیا گیا تھا۔ اس سے پہلے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2015ء میں ایران کے ساتھ ہونے والے جوہری معاہدے سے یک طرفہ علاحدگی اختیار کرلی تھی اور تہران حکومت پر سخت پابندیاں عائد کردی گئی تھیں، جن کے سبب یورپی کمپنیوں کے پاس ایران کے ساتھ کاروبار ختم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا۔