الیکشن میں امدادی فنڈز کے ستعمال کا خدشہ ہے‘ سراج الحق

433

لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج نے کہا ہے کہ امدادی رقوم کی تقسیم کے لیے مختلف شہروں اور علاقوں کے مقامی رہنمائوں کے ذریعے پی ٹی آئی کے ورکروں کے شناختی کارڈز اکٹھے کیے جارہے ہیں۔اس سے ان خدشات کو تقویت ملتی ہے کہ فنڈز کی تقسیم کو آنے والے الیکشن میں استعمال کیا جائے گا ۔حکومت نے 12سو بلین کی امداد کو ایک کروڑ20 لاکھ خاندانوں میں تقسیم کرنے کا جو اعلان کیا ہے اس کا طریقہ کار واضح نہیں ۔امدادی فنڈز کی تقسیم صاف و شفاف اورغیر جانبدار ہونی چاہیے ۔اس طرح امانتی فنڈز کی تقسیم میں جو مسائل ماضی میںپیدا ہوتے اور خورد برد کے الزامات لگتے تھے وہی موجودہ حکومت کے حصہ میں آئیں گے اور لوگ فنڈز کی تقسیم پر انگلیاں اٹھائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت بتائے کہ امدادی رقوم کی تقسیم کی شفافیت پر اٹھنے والے سوالات کا کیا جواب دے گی۔انہوں نے کہا کہ اقربا پروری اور لوٹ کھسوٹ کے الزامات سے بچنے کیلئے حکومت کو فنڈز کی تقسیم کا ایک واضح اور صاف و شفاف طریقہ کار وضح کرنا چاہئے ،بہتر یہی ہے کہ اس میں قومی قیادت اور اپوزیشن کو بھی اعتماد میں لیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ فنڈز کی تقسیم کا بہترین طریقہ یہ تھا کہ مردم شماری کرنے والے عملہ جس میں فوج اوراساتذہ شامل تھے اس کے ذریعے اس پورے پروسس کو مکمل کیا جاتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ سے حلقہ خواتین جماعت اسلامی کی مرکزی و صوبائی ذمے داران کے اجلاس سے ٹیلی فونک خطاب اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکومت نے 7 سو بلین کے سکوک بانڈز جاری کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ حکومت واضح کرے کہ وہ کون سے اثاثہ جات ہیں جن پر یہ بانڈز جاری کیے جارہے ہیں ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن ،حلقہ خواتین کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر دردانہ صدیقی اور قیصر شریف بھی موجود تھے۔