ایران کے ساتھ تربت میں لگنے والے بارڈر سے مزید زائرین غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق تربت کے مقامی ایجنٹوں کو پیسے دے کرخفیہ راستوں سے مزیدسینکڑوں زائرین پاکستان میں داخل ہوئے ہیں، لیویز اور ایف سی کی کارروائی متعدد زائرین کو دھر لیا گیا ہے تاہم کئی افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس سے متاثرہ زائرین رات گئے خفیہ راستے استعمال کرکے پاکستان میں داخل ہوئے ،غیر قانونی طور پر زائرین کے پاکستان میں داخل ہونےسے کورونا وائرس کےپھیلنے کا مزید خدشہ بڑھ گیا ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ایرانی حکام جان بوجھ کرکورونا متاثرہ زائرین کو پاکستان میں دھکیل رہی ہے،ایران سے آئے زائرین کو فوری نہ روکا گیا اور ان کی اسکریننگ نہ کی گئی تو بڑا ملک میں بڑا بحران جنم لے سکتا ہے ۔
دوسری جانب ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومتِ پاکستان ایران سے بات کرکے زائرین کو ایران میں قرنطینہ سینٹرز میں منتقل کروائے۔بغیراسکریننگ کے پاکستان میں داخل ہونے والے زائرین کو تلاش کرنا اور انھیں قرنطینہ سینٹرز میں رکھنا صوبائی حکومتوں اور وفاقی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
واضح رہے کہقبل ازیں پاکستان میں کورونا وائرس زائرین کے ذریعے منتقل ہوا جس کا انکشاف سندھ حکومت، بلوچستان ، گلگت اور وفاقی حکومت کرچکی ہیں ۔