لاہور (نمائندہ جسارت) قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا رویہ کورونا وائرس کے خلاف جنگ میں ہتھیار ڈالنے کے مترادف ہے۔ اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے اور اگر فوری اقدامات نہ کیے گئے تو پنجاب میں بڑی تباہی دیکھ رہا ہوں‘ حکومت ٹیسٹ نہ کرنے کے فیصلے سے قوم کی جان خطرے میں ڈال رہی ہے جبکہ کورونا وائرس کے مریضوں، ٹیسٹنگ اور اسکریننگ سے متعلق تمام ڈیٹا سامنے لایا جائے‘ عداد و شمار چھپانا جرم ہے‘ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ اور اسپتالوں سے الگ قرنطینہ سینٹرز کا قیام
ہی ہے۔ دریں اثنا پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کی زیر صدارت پیر کو سینئر پارٹی رہنمائوں کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے خلاف ریلیف فنڈز کی نگرانی، فنڈز کا منصفانہ استعمال یقینی بنانے کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے‘ پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی نظر رکھے کہ بیرون ملک سے امداد اور دیگر کیا سامان آ رہا ہے؟ کیسے اور کہاں استعمال ہورہا ہے؟ حکومت عالمی وبا کے خلاف آنے والی امداد کو اپنے سیاسی مفادات کے لیے استعمال کر رہی ہے‘ اسپیکر قومی اسمبلی موجودہ صورتحال میںمجلس قائمہ صحت کا فوری اجلاس طلب کریں‘ عدالتی حکم پر پی ایم ڈی سی کی بحالی کے حکم کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران نیازی کی وزیر صحت کے طور پر کارکردگی بھی صفر ہے‘ وزیراعظم عمران نیازی کی ٹاسک فورس صحت کے شعبے کو تباہ کر رہی ہے‘ یہ پی ایم ڈی سی کا نعم البدل نہیں ہوسکتی‘ ٹائیگر فورس کے سیاسی ڈرامے کے بجائے لوکل گورنمنٹ سسٹم کو بحال کیا جائے‘ اپنے ایم این ایز اور ایم پی ایز کے ذریعے من پسند افراد میں رقوم کی تقسیم افسوسناک ہے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کے پاس دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے صرف اعلانات ہیں‘ ملک میں کورونا کے مسئلے سے نمٹنے کا کوئی نظام موجود نہیں‘ چھوٹے، بڑے صنعت کاروں کو درپیش مشکلات میں ریلیف کے اقدامات کیے جائیں ۔ اجلاس میں پارٹی چیئرمین سینیٹر راجا محمد ظفر الحق، پارٹی سیکرٹری جنرل احسن اقبال، پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین رانا تنویر حسین، (ن) لیگ پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان، انجینئر خرم دستگیر خان اور دیگر ارکان نے شرکت کی۔