کراچی، قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کا صحافی پر بدترین تشدد

762

کراچی (اسٹاف رپورٹر): کورونا وائرس کے باعث کراچی میں جزوی لاک ڈاؤن مذاق بن گیا،رینجرزاور پولیس اورقانون نافذ کرنے والےاداروں کے اہلکاروں نے عوام کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے ساتھ بھی ناروا سلوک کواپنا معمول بنا لیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں کوروناوائرس کے خاتمے میں جہاں قانون نافذ کرنے والے ادارے،پیرا میڈیکل اسٹاف اپنا کردار اداکررہے ہیں وہیں صحافی بھی اس محاذ پرفرنٹ لائن کا کردار ادا کررہے ہیں، تاہم پولیس، رینجرز سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے مسلسل صحافیوں کو پریشان کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔

کراچی کے گنجان آباد علاقے لیاری میں رینجرز اہلکاروں اور ٹاسک فورس کی جانب سے نجی ٹی وی کے صحافی کی آنکھ پر پٹی باندھ کرتھانے میں حبس ِ بیجامیں رکھ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

دریں اثناء واقع کی اطلاع ملتے ہی جماعت اسلامی کے رکنِ صوبائی اسمبلی سید عبدالرشید چوکی پہنچے اور میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں،صحافیوں کے ساتھ قانون نافذ کرنے والوں کا ایسا سلوک معاشرے میں انتشار کا سبب بنے گا ۔اس واقعے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرح صحافی بھی اپنی جان خطرے میں ڈال کر پیشہ ورانہ فرائض انجام دے رہے ہیں،شناخت ظاہر کرنے کے باوجود صحافی پر تشدد قابلِ مذمت ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت واقعے کانوٹس لیتے ہوئے ذمہ دار افراد کے خلاف فوری کارروائی کرے۔

دوسری جانب کراچی یونین آف جرنلسٹس نے مقامی صحافی پر تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ صحافیوں پر تشدد کسی صورت قابل قبول نہیں ، اگر اسی طرح صحافیوں پر تشدد کیا جاتا رہا ہے تو ہم احتجاج کرنے پر مجبور ہونگے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کئی صحافیوں کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے دھمکیاں دی گئیں اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔