لاہور( نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جب حکومت غفلت کی نیند سو رہی تھی جماعت اسلامی اور الخدمت کے ہزاروں رضا کار قوم کی خدمت کیلیے میدان میں تھے۔ اللہ تعالیٰ سے مدد طلب کرتے ہوئے تمام احتیاطی تدابیر کے ساتھ خدمت خلق کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرز، نوجوان عزم کریں کسی پاکستانی کو بھوکا اور علاج کی سہولت کے بغیر نہیںمرنے دیں گے۔ یہ وقت تعصب اور نفرت کا نہیں آپس میں جڑنے اور متحد ہونے کا ہے۔ حکومت کا فرض تھا کہ تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت سے ایک متفقہ قومی لائحہ عمل تشکیل دیتی۔ اپوزیشن نے اپنی سطح پر ایک کوشش کی تھی مگر حکومت نے اس کو بھی سبوتاژ کر دیا ۔ حکومت کے رویے نے قومی کو سخت نقصان پہنچایا ہے۔ جو حکومت اب تک ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو بھی وائر س سے بچائو کیلیے ضروری سامان نہیں دے سکی وہ رضا کاروں کو کیا دے گی۔ کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹر ز اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو قوم خدمات کو خراج تحسین پیش کرتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے آئی یوتھ کے مرکزی ذمہ داران سے ویڈیولنک پر خطاب اور
پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر محمد افضل کی قیادت میں نورکنی وفد سے منصورہ میں ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی امیر العظیم ،ڈپٹی سیکرٹری جنرل اظہر اقبال حسن مرکزی صدر جے آئی یوتھ زبیر گوندل دیگر ذمہ داران موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ مرکزی حکومت جب سوئی ہوئی تھی جماعت اسلامی ملک بھر میں اپنے ہزاروں کارکنان کو منظم کرکے میدان میں اتار چکی تھی۔ہم سمجھتے ہیں کہ کسی بھی قوم کی اصل طاقت اس کے نوجوان ہوتے ہیں ،نوجوان اپنے جواں عزم سے بڑے بڑے طوفانوں کا رخ موڑدیتے ہیں ۔ہم فرنٹ لائن پر قوم کی خدمت کرنے والے رضا کاروں اور فلاحی اداروں کے نوجوانوں کو سلام پیش کرتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ جماعت اسلامی نے پہلے دن ہی سے قوم سے اپیل کررہی ہے کہ اپنے تعلق کو اللہ سے مضبوط اور اجتماعی توبہ و استغفار کرنے کی ضرورت ہے ۔مکمل توجہ اور عاجزی و انکساری کے ساتھ اللہ کے دامن سے وابستہ ہوجائیں تو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت کے دروازے ہم پر کھول دے گا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اللہ نے ہمارا ساتھ چھوڑ دیا تو کوئی ہمارا ساتھ نہیں دے گا اس لیے ضرورت ہے کہ ہم بحثیت قوم اپنے رویے پر غور کریں۔ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے وسائل قوم پر خرچ کرے ،انہوں نے جے آئی یوتھ کے ذمہ داران کو ہدایت کی کہ گلی اور محلے کی سطح پر خدمت کمیٹیوں اور منظم کریں اور نوجوانوں کو ان کمیٹیوں میں شامل کرکے ضرورت مندوں ،محتاجوں اور خاص طور پر معذور افراد کی خدمت اور دیکھ بھال پر مکمل توجہ دیں۔ سینیٹر سراج الحق نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سرکاری اور غیر سرکاری ڈاکٹرز و پیرامیڈیکل اسٹاف کی زندگیاں خطرے میں گھری ہوئی ہیں، حکومت انہیں سبسڈی پر علاج کی خصوصی سہولیات مہیا کرے ۔ حکومت ابھی تک کورونا سے بچائو کیلیے کٹس ،این 95 ماسک اورمعیاری اور محفوظ دستانوں جیسی بنیادی چیزیں بھی سرکاری ہسپتالوں کے عملے کو نہیں دے سکی،جو لوگ اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے مریضوں کا علاج اور دیکھ بھال کررہے ہیں انہیں حفاظتی سامان بھی مہیا نہ کرنا حکومت کی غیر سنجیدگی اور ناکامی کا ثبوت ہے ۔ وفد نے بتایا کہ پیما کے پلیٹ فارم سے ایک سو سے زائد ڈاکٹر ز آن لائن ہمہ وقت کورونا سے بچائو کیلیے عوام کی راہنمائی کررہا ہے۔